بھوپال: مدھیہ پردیش میں اس سال ہونے والے انتخابات کے حوالے سے کانگریس نے بھی اپنی حکمت عملی میں تبدیلی کی ہے۔ ریاست کے دارالحکومت بھوپال میں ایک عجیب منظر دیکھنے کو ملا ہے۔ بھوپال میں ریاستی کانگریس کمیٹی کے دفتر پر پہلی بار بھگوا رنگ کے جھنڈے لگائے گئے ہیں۔ کانگریس کے دفتر کا بیرونی حصہ ہو یا اندرونی سجاوٹ، ہر جگہ بھگوا رنگ نظر آتا ہے۔ دراصل، اتوار کو ریاستی کانگریس دفتر میں کانگریس پجاری سیل کا ایک روزہ پروگرام منعقد کیا گیا پارٹی نے اسے دھرم سمواد اور مٹھ مندر خود مختار قرارداد کے دن کے طور پر منظم کیا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ ریاست میں ایسا منظر پہلی بار دیکھا گیا ہے جب کانگریس کے دفتر پر بھگوا جھنڈا لہرایا گیا ہے۔
اس تقریب کی وجہ سے کانگریس دفتر کو دلہن کی طرح سجا دیا گیا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ اس بار دفتر میں بھگوا رنگ نظر آرہا ہے۔ مدھیہ پردیش کانگریس کے مندر کے پجاری سیل کے نمائندے سدھیر بھارتی نے نوبھارت ٹائمز ڈاٹ کام کو بتایا کہ ریاست بھر سے مندروں کے پجاری سیل کے عوامی نمائندوں، ضلع صدور، مہنت اور خانقاہوں اور مندروں کے پجاریوں سمیت کارکنوں کی ایک بڑی تعداد، دھرم سمواد پروگرام میں حصہ لے رہے ہیں۔ کانگریس نے انتخابات سے پہلے اپنے ہندوتوا پلان پر کام شروع کر دیا۔
اس بار بی جے پی کا مرکز چھندواڑہ ہے۔ اس کے لیے بی جے پی نے چھندواڑہ میں ہندوتوا سیاست کے اہم چہرے مرکزی وزیر گری راج سنگھ کو پیش کیا ہے۔ وہ دورہ کرتے رہتے ہیں ہے۔ ایسے میں کمل ناتھ صاف سمجھ چکے ہیں کہ اس الیکشن میں بی جے پی ہندوتوا کے ایجنڈے پر لڑے گی۔ اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے کانگریس نے پہلے ہی اپنا بھگوا مہرہ چل دیا ہے۔ ایسے میں کانگریس ایسے کسی معاملے کو بی جے پی کے حوالے نہیں کرنا چاہتی تاکہ اس کی شبیہ ہندوتوا مخالف ہو۔