دہلی کی ایک عدالت نے انڈین مجاہدین (آئی ایم) کے ممبر کے طور پر خدمات انجام دینے کے الزام میں این آئی اےکی طرف سے گرفتار کیے گئے تین مسلم نوجوانوں کو بری کر دیا۔یہ کئی سالوں سے جیلوں میں بند تھے۔بری ہونے والوں میں عبدالواحد سدیباپا،جو دبئی میں ڈرائیور کی ملازمت کرتے تھے ڈ2016 سے جیل میں بندتھے، منظر امام، اسٹوڈنٹس اسلامک موومنٹ آف انڈیا (SIMI) کے سابق رکن، جو 2013 سے جیل میں تھے، اور عارض خان، جو 2008 سے جیل میں تھے۔ ان کو بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر کیس میں سزائے موت پہلے ہی دی جاچکی تھی وہ بھی بری ہوگئے ۔ٹرائل کورٹ کو انہیں بری کرنے میں تقریباً ایک دہائی لگ گئی۔
تدی ہندو کے مطابق پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج شیلیندر ملک نے کیس میں 11 ملزمان کے خلاف الزامات طے کیے، جن میں سے زیادہ تر UAPA کی مختلف دفعات کے تحت ہیں۔