اعظم گڑھ:(ایجنسی)
– سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے ضلع صدر عقیل احمد کی قیادت میں پارٹی کے ایک وفد نے آج جامعہ اشرفیہ مبارک پور اعظم گڑھ کا دورہ کیا اور جامعہ کے ذمہ داران سے ملاقات کی جہاں گزشتہ 24 اپریل کو جامعہ کیمپس میں 30 سالہ ٹیچرز کالونی کو محکمہ ریونیو کے ذریعہ یہ کہتے ہوئے بلڈوزر سے توڑنا شروع کردیا گیا تھا کہ یہ سرکاری زمین پر بنی ہے ۔ اس موقع پر جامعہ اشرفیہ کے ذمہ داران نے وفد کو بتایا کہ بلڈوزر کے ساتھ تحصیل آفیسر اور پولیس نفری بھی موجود تھا جبکہ کالونی مکمل طور پر بند تھی اور تمام اساتذہ رمضان کی چھٹی کے سبب اپنے اپنے گھر چلے گئے تھے ۔ صرف اس کالونی کے الگ الگ فلیٹوں میں ان کا لاکھوں کا سامان بند تھا اس کالونی میں جامعہ کے قریب دو درجن ٹیچر تعلیم کے دنوں میں اپنے بال بچوں کے ساتھ رہتے ہیں ۔
جامعہ کے نگران ماسٹر فیاض احمد نے نمائندہ وفد کو بتایا کہ جس زمین پر ٹیچرز کالونی بنائی گئی ہے، اس کی رجسٹری تقریباً 50 سال قبل ہوئی تھی اور ہم نے مغرب کی طرف جانے والے راستے کے لیے 10 فٹ زمین چھوڑ کر کالونی بنائی ہے، اس راستے کے بعد ایک نالہ تھا جسے زمین مافیا نے کاغذات میں ہیری پھیری اور نقشے میں تبدیلی کر کے نالے کو پاٹ کر قبضہ کر لیا اور بہاؤ کو جامعہ کیمپس کے اندر دھکیل دیا۔ جس کی اطلاع ملنے پر مقامی عدالت میں جامعہ کی طرف سے مقدمہ بھی کیا گیا ہے جو زیر سماعت ہے ،لیکن آج کی کارروائی میں اس مقدمے پر بھی توجہ نہیں دیا گیا اور نہ ہی کارروائی سے پہلے انتظامیہ کو کوئی نوٹس دی گئی ۔
ایس ڈی پی آئی کا وفد اعظم گڑھ ضلع انتظامیہ اور ریونیو کمشنر سے ملاقات کرے گا اور انہیں اس سلسلے میں حقیقت سے آگاہ کرے گا۔سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا اس معاملے میں جامعہ اشرفیہ کے ساتھ ہے اور جامعہ کو انصاف دلانے کی ہر ممکن کوشش کرے گا۔ وفد میں ایس ڈی پی آئی کے ضلع صدر عقیل احمد کے ساتھ ایس ڈی پی آئی کے اعظم گڑھ ضلع پنچایت ممبر ارشد وارثی، راشد بھائی، عالم علی وغیرہ موجود تھے۔