سری نگر؍نئی دہلی:(ایجنسی)
جموں و کشمیر کے چار سابق وزرائے اعلیٰ بشمول فاروق عبداللہ اور غلام نبی آزاد کو مل رہی ’’اسپیشل سیکورٹی گروپ‘ (ایس ایس جی) کی سیکورٹی واپس لینے کا امکان ہے، جیسا کہ مرکز کے زیر انتظام خطے کی انتظامیہ نے 2000 میں قائم اس ایلیٹ یونٹ کو بند کرنے کا فیصلہ کیاہے۔
حکام نے جمعرات کو یہ اطلاع دی۔ ایس ایس جی جموں و کشمیر میں ایک خصوصی سیکورٹی یونٹ ہے جسے سابق ریاست میں وزرائے اعلیٰ اور سابق وزرائے اعلیٰ کی حفاظت کے لیے بنایا گیا تھا۔ ایس ایس جی کو اب کام کرنے والے وزرائے اعلیٰ اور ان کے خاندان کے افراد کی حفاظت کی ذمہ داری سونپی جائے گی۔
اس فیصلے سے فاروق عبداللہ، غلام نبی آزاد اور دو دیگر سابق وزرائے اعلیٰ – عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی – کی حفاظت ایک ایسے وقت میں چھین لی جائے گی جب سری نگر میں دہشت گردی کے کئی واقعات ہوئے ہیں۔ آزاد کے علاوہ تمام سابق وزرائے اعلیٰ سری نگر میں رہتے ہیں۔
تاہم، فاروق عبداللہ اور آزاد کو نیشنل سیکورٹی گارڈ، جنہیں بلیک کیٹ کمانڈوز بھی کہا جاتا ہے، کی سیکورٹی حاصل رہے گی، کیونکہ ان کے پاس زیڈ پلس سیکورٹی ملی ہوئی ہے۔
عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو جموں و کشمیر میں زیڈ پلس سیکورٹی ملتی رہے گی، لیکن یونین ٹیریٹری سے باہر ان کی سیکورٹی میں کمی کی امید ہے۔عمر عبداللہ نے کہاکہ یہ فیصلہ واضح طور پر سیاسی ہے اور ہماری بڑھتی ہوئی سیاسی سرگرمیوں کا ردعمل ہے، لیکن اس میں سے کوئی بھی ہمیں خاموش نہیں کراپائیں گے ۔ وقت اہم ہے۔ تمام سابق وزرائےاعلیٰ مزید آواز اٹھائیں گے اور سرکار پر نشانہ سادھ رہے ہیں۔