نئی دہلی :(ایجنسی )
سپریم کورٹ نے جمعہ کو سماج وادی پارٹی کے قد آور لیڈر،رامپور سے ایم ایم اے محمد اعظم خاں کی ضمانت کے معاملے میں فیصلہ نہ آنے پر برہمی کا اظہار کیا۔
جسٹس ایل ناگیشور راؤ اور جسٹس بی آر گوائی کی بنچ نے کہا کہ چونکہ الہ آباد ہائی کورٹ نے اعظم خاں کی ضمانت کی عرضی کے معاملے میں اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے، اس لیے وہ 11 مئی کو اس معاملے کی سماعت کرے گی۔ عدالت نے ایسا اس لیے کیا کیونکہ ہائی کورٹ کو اعظم خاں کی ضمانت کی درخواست کے معاملے میں حکم دینے کے لیے وقت مل جائے۔
ستیہ ہندی ڈاٹ کام کی خبر کے مطابق بنچ نے کہا کہ ایسے وقت میں جب حکم محفوظ کر لیا گیا ہو، وہ کوئی حکم جاری نہیں کر سکتا، لہٰذا ہائی کورٹ کو حکم جاری کرنے دیا جائے۔ بتا دیں کہ الٰہ آباد ہائی کورٹ نے 5 مئی کو اس معاملے میں فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
جسٹس راؤ نے کہا، ’’اب فیصلہ محفوظ نہیں رکھا جا سکتا ہے۔ 137 دن ہوچکے ہیں اور ابھی تک کوئی آرڈر پاس نہیں ہوا۔ انہیں 86 مقدمات میں ضمانت مل چکی ہے۔ صرف ایک کیس ہے۔ یہ انصاف کے ساتھ مذاق ہے۔ ابھی ہم صرف اتنا ہی کہہ سکتے ہیں۔ ضرورت پڑی تو ہم کچھ اور کہیں گے۔‘
جسٹس راؤ نے کہا کہ ہم ہائی کورٹ کو مزید دو دن دیتے ہیں۔ اعظم خاں نے سپریم کورٹ کا رخ کیا تھا کیونکہ الہ آباد ہائی کورٹ میں ضمانت کی عرضی زیر التوا تھی۔ لیکن پھر انہیں ضمانت نہیں مل سکی اور سپریم کورٹ نے انہیں ہائی کورٹ جانے کو کہا۔ سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ سے درخواست گزار کے دلائل سننے اور معاملے کو جلد سے جلد نمٹانے کو کہا تھا۔
دو سال سے جیل میں بند ہیں
بتا دیں کہ اعظم خاں 26 فروری2020 سے اتر پردیش کی سیتا پور جیل میں بند ہیں۔ ان کے خلاف درج باقی مقدمات میں ان کی ضمانت ہو چکی ہے لیکن ابھی بھی تین ایسے مقدمات ہیں جو کرپشن، دھوکہ دہی اور جعلسازی کے ہیں اور جن میں ضمانت ہونا باقی ہے۔ اعظم خاں کی جانب سے الزام لگایا گیا کہ اتر پردیش کی بی جے پی حکومت ان معاملات کی سماعت کو روکنے کی پوری کوشش کر رہی ہے۔
اعظم خاں کی ضمانت کی درخواست ایم پی ایم ایل اے کی خصوصی عدالت نے 27 جنوری 2022 کو مسترد کر دی تھی۔ اس بار اعظم خاں نے جیل میں رہتے ہوئے اپنی سیٹ رام پور سے سماج وادی پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا اور کامیابی حاصل کی۔
اعظم کیا کریں گے ؟
اعظم خاں کو لے کر گزشتہ کچھ دنوں سے اتر پردیش کی سیاست بھی گرم ہے اور کہا جا رہا ہے کہ جیل سے باہر آنے کے بعد وہ کوئی بڑا قدم اٹھا سکتے ہیں۔
اعظم خاں کے کئی حامی ماضی میں سماج وادی پارٹی سے استعفیٰ دے چکے ہیں اور پرگتی شیل سماج وادی پارٹی کے صدر شیو پال سنگھ یادو نے کہا ہے کہ سماج وادی پارٹی نے اعظم خاں کی رہائی کے لیے لڑائی نہیں لڑی۔