نئی دہلی :(نامہ نگار )
جماعت اسلامی ہند نے نوپور شرما پر سپریم کورٹ کے ریمارکس کا خیرمقدم کرتے ہوے نوپور کی فوری گرفتاری کامطالبہ کیا اور ایک ماہ گزر جانے کے باوجود گرفتاری نہ ہونے پر اظہار حیرت کیا ۔
آج یہاں ایک پریس کانفرنس کے دوران نائب امیر جماعت انجینئر محمد سلیم نے کہا کہ ادے پور کی آڑ میں ملک کا ماحول خراب کرنے کی کوششوں پر سرکار لگام کسے۔ انہوں نے مہاراشٹر میں تبدیلی حکومت کے طریقہ کار کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے جمہوریت کا مستقبل داؤ پر ہے۔ انہوں نے دوسروں کا نام بدلنے کے فیصلے کو خطرناک رجحان سے تعبیر کیا۔
انجینئر سلیم نے انسانی حقوق کارکنوں کی گرفتاری پر گہری تشویش ظاہر کی اور کہا کہ جو لوگ ان حالات کے ذمہ دار ہیں ان کو سرکار نے کھلا چھوڑ رکھا ہے اور اس کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو جیلوں میں ڈالا جارہا ہے۔ یہ دستور کےبنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے ۔جماعت نے روپے کی گرتی قیمت کا معاملہ اٹھایا اور کہا کہ سرکار کو چھوٹی صنعتوں پر توجہ دینی چاہیے۔
پریس کانفرنس میں موجود امیر جماعت سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ ہم ہرطرح کے تشدد کی مذمت کرتے ہیں اور سرکار کو چاہیے کہ ادے پور واقعہ میں سازش کی گہرائی تک پہنچے۔انہوں نے کہا کہ انفورسمنٹ ایجنسیوں کو یہ تاثر پیش کرنا چاہیے کہ تمام شہریوں کے ساتھ یکساں سلوک کیا جاتا ہے۔
انہوں نے میڈیا ہاؤس کے رویے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے مالکان پر کارروائی ہو اور ان کو بھی گرفتار کیا جائے ،ٹی وی ڈیبیٹ پر آگ لگانے والی بحثیں ملک کا ماحول خراب کررہی ہیں ۔
روزنامہ خبریں کے سوال پر کہ کیا نوپور کی گرفتاری سے ملک کا ماحول خراب ہوگا امیرجماعت نے کہا کہ کہ اگر اس فارمولہ پر عمل کیا جائے تو ملک میں عدالتوں اور جیلوں کی کوئی ضرورت نہیں ،انہیں بند کردینا چاہیے۔ امیر جماعت نے کہا کہ نوپوراور زبیر پر الزام یکساں ایک کی گرفتاری دوسرا آزاد،یہ کہاں کا انصاف ہے۔
نفرت کا ماحول ختم کرنے کے سوال پر امیر جماعت نے کہا کہ پورے ملک میں ایک ہزار سے زیادہ سدبھاؤنا منچ قائم کیے ہیں اور ہرسطح پر کام ہورہا ہے۔
اسلام میں گستاخ رسول کی سزا پر امیر جماعت نے کہا کہ جو بھی سزا ہو مگر یہ اختیار فرد کا نہیں سرکار کا ہے،سزا وہی دے گی ۔