ہری دوار:
بڑھتے ہوئے بحران کے درمیان اتراکھنڈ میں کمبھ کا اہتمام جاری ہے، کمبھ میںکئی سنت کورونا مثبت پائے گئے ہیں ایسے میں کئی طرح کے سوال بھی اٹھ رہے ہیں،حالانکہ اب کمبھ میں کورونا کس کی وجہ سے پھیلا۔اس پراکھاڑے آپس میں ہی بھڑگئے ہیں۔بیراگی اکھاڑے کاالزام ہے کہ کمبھ میں کورونا سنیاسی اکھاڑےکی وجہ سے پھیلاہے۔
کورونا کے بڑھتے ہوئے بحران کے بیچ اکھاڑے میں یہ جنگ پھوٹ گئی ہے۔ کچھ اکھاڑوں نے اپنی طرف سے کمبھ کے خاتمے کا اعلان کیا ہے، لیکن بیراگی اکھاڑے کا کہنا ہے کہ کورونا سنیاسی اکھاڑےسے پھیلا ہے ،بیراگی اکھاڑےنے اسے نہیں پھیلایا ہے، ایسی صورتحال میں کوئی ایک یا دو اکھاڑے کمبھ کو ختم کرنے کا فیصلہ نہیں کرسکتے ہیں۔
بیراگی اکھاڑا کے علاوہ ، نرموہی اکھاڑا کے صدر مہنت راجندر داس کا بیان بھی آیا ہے۔ مہنت راجندر داس کا کہنا ہے کہ کمبھ میں بڑھتے وائرس کے لئے اکھاڑا پریشد کے صدر مہنت نریندر گیری ذمہ دار ہیں۔
کمبھ میں کورونا سے مہامنڈلیشور کی موت،دوسرا سب سے بڑا اکھاڑہ ہوا باہر
نرنجنی اکھاڑے نے کمبھ سے باہرہونے کا فیصلہ لیا ہے۔ مدھیہ پردیش کے نروانی اکھاڑے کے مہامنڈلیشور کپل دیو داس کی کمبھ میں شرکت کرنے کے بعد کورونا انفیکشن سے موت ہوگئی۔ ان کی عمر 65 سال تھی۔
ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق محکمہ صحت کے ایک اعلی عہدیدار نے بتایا ہے کہ کمبھ میں شامل 68 رشی سادھو متاثر ہوگئے ہیں۔ نرنجنی اکھاڑا جونااکھاڑے کے بعد دوسرا سب سے بڑا ناگاسنیاسی اکھاڑاہے۔ اکھاڑے نے کہا ہے کہ شاہی اشنان کے بعد ان کے لئے کمبھ ختم ہوگیا ہے۔
میلہ انتظامیہ کے مطابق گزشتہ روز مجموعی طور پر 332 افراد متاثر ہوئے ہیں۔ میلہ انتظامیہ کے پاس کورونا انفیکشن کی وجہ سے ہونے والی کل اموات کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے۔ انتظامیہ کے مطابق 12 اپریل سے اب تک 79301 افراد کا ٹیسٹ ہوا ہے ، ان میں سے 745 افراد متاثر پائے گئے ہیں۔
نرنجنی اکھاڑا کے سکریٹری مہنت رویندر پوری نے کہا ہے کہ ہری دوار کے ان کے کیمپ میں زیادہ ترسادھوئوں اور عقیدت مندوں میں کووڈ جیسی علامات ہیں۔اسے دیکھتے ہوئے سنتوں نے 17 اپریل سے میلے کا اختتام کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ کنبھ میلہ سرکاری طور پر 30 اپریل کو ختم ہوناہے۔ اگلا شاہی اشنان 27 اپریل کو ہے۔