لکھنؤ :(ایجنسی)
اتر پردیش اسمبلی انتخابات کا بگل بج چکا ہے۔ آج تک پنچایت کے منچ پر ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے بی جے پی اور یوگی حکومت پر شدید حملے کئے۔ اس دوران کھلیش یادو نے کہاکہ اترپردیش میں سی ایم یوگی کےذات والوں کا راج ہے، لیکن یادو واد کا الزام مجھ پر لگتا ہے۔
اکھلیش یادو نے کہا کہ یوپی کے خزانے کو یوگی حکومت نے مکمل طور پر برباد کر دیا ہے۔وزیر اعلیٰ بتائیں کہ کتنے پاور پلانٹ بنائے ہیں۔ 2017 کا الیکشن ہم اس لئے ہارے کیونکہ بی جے پی کے لوگوں نے جھوٹ بولا۔ سنکلپ پتر پر بی جے پی کےلوگ بات ہی نہیں کررہے ہیں۔ بجلی کتنی مہنگی ہوگئی ہے۔ یوپی کے عوام نے ایس پی کو متبادل کے طور دیکھا اور ایس پی کی حکومت بنی ہے ۔
برہمنوں کو لبھانے کے سوال پر ایس پی سربراہ نے کہا کہ الیکشن ہوتا ہے ہر طبقے تک پہنچنے کے لیے ہر پارٹی کی قیادت کام کرتی ہے ۔ یوپی کا بنیادی مسئلے پر انتخابات ہوں گے۔ یوپی کے تھانے ٹھیک ہوں گے کہ نہیں۔ تھانہ میں آج ذات کے نام پر کام ہو رہاہے ۔
ایس پی کے یادوواد کے الزام کے سوال پر اکھلیش نے کہا کہ یوپی میں کتنے آئی پی ایس یادو ہیں۔ بتائیں کتنے آئی اے ایس اور آئی پی ایس یادو ہیں؟ آج یوپی میں موازنہ کیجئے کہ کون سی بحث ہو رہی ہے ۔ کیا یوپی میں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کےذات کے لوگ سب جگپ ٹھوکو راج کررہے ہیں ۔ جون پور کے مافیا دھنجے سنگھ کا ذکر کرتے ہوئے اکھلیش نے کہاکہ وزیر اعلیٰ کے ذات کا تھا جو کرکٹ کھیل رہا تھا۔ وہاں پر آئی پی ایس نے پچ بناکر دے رہاہے کہ جائیےکھیل لیں۔
ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے کہا کہ ہم پر الزام اس لئے یادو کا لگا تھا، لیکن آج یوپی میں یوگی کے ذات کے لوگوں کا راج چل رہا ہے۔ ہم سے اس لئے پوچھا جاتا ہے کہ میں یادوہوں۔ جھوٹی تشہیر کرکے کتنے آئی پی ایس ہے، آج یوپی میں افسران کی گنتی کیوں نہیںبتا رہی ہے ۔ یوپی میں آج ذات کے نام پر کس کا راج چل رہاہے ۔
اکھلیش نے کہا کہ میں ملٹری اسکول میں تعلیم حاصل کیا ہوں، جو ہمارے ساتھ پڑھے۔وہ ہندوستان کی سرحد پر کھڑے ہیں۔ حتیٰ کہ اسی سکول میں سب سے بڑا افسربھی پڑھا ہے۔ ڈوبھال اسی سکول سے تعلیم حاصل کی ہے۔ بی جے پی والے ہم ذات واد کا الزام لگایا۔ مجھے کہنے سے فکر نہیں ہے، مجھے فکر انصاف کی ہے، لوگ ٹھوک دیے جائیں گے۔ سی ایم آفس میں بیٹھ کر ایک ذات کے افسر بیٹھ کر لوک سبھا الیکشن ہرانےکے لئے سازش ہوئی ۔ یوپی کے تھانے اور انتظامیہ میں کس ذات کا راج ہے، اٹھا کر دیکھ لیجئے۔
بتادیں کہ اترپردیش الیکشن کے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ پر ٹھاکر واد کے الزام لگا رہا ہے جسے لے کر سماج وادی پارٹی انتخابی ایشوز بنانے میں مصروف ہوگئی ہے۔ ایس پی سربراہ اکھلیش یادو سے لے کر تمام ان کے تمام اتحادی لیڈر یوگی پر ٹھاکر واد کے الزام لگانے میں مصروف ہوگئے ہیں۔ جو بی جے پی کے لیے باعث تشویش ہے۔