نئی دہلی :
ملک میں بے روزگاری کا عالم کیاہے ؟ مغربی بنگال میں اس کاصرف ایک نمونہ دکھایا گیا ہے ۔ مغربی بنگال کی راجدھانی کولکاتا میں ایک سرکاری اسپتال میں لاشوں کو سنبھالنے کے لیے لیباریٹری اسسٹنٹ کی چھ آسامیوں پر بھرتی نکلی۔ آپ کو جانکار کر تعجب ہو گا کہ اس عہد کے لیے درخواست کرنے والے 8000امیدواروں میں انجینئر، گویجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ امیدوار شامل ہے ،جس لیباریٹری اسسٹنٹ عہدہ کے لیے بھرتی نکلی ہے اسے مردہ گھر میں بول چال کی زبان میں ’ڈوم‘ بھی کہا جاتا ہے ۔ میڈیکل اسٹیبلشمنٹ کے ایک عہدیدار نے پی ٹی آئی کو اس کی تصدیق کی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ نیل رتنا سرکار میڈیکل کالج کے محکمہ فورنسک میڈیسن اینڈ ٹاکسیولوجی میں’ڈوم‘ کے چھ عہدوں پر بھرتی کے لیے درخواست دینے والوں میں تقریباً 100انجینئر ، 500 پوسٹ گریجویٹ اور 2200 گریجویٹ امیدوار ہے ۔
اسپتال کے عہدیدار نے بتایا کہ کل درخواست دہندگان میں سے78 خاتون امیدواروںسمیت 784 کو ایک اگست کو ہونے والا تحریری امتحان میں بلایا گیا ہے ۔
گزشتہ سال ستمبر میں نکلی بھرتی کا نوٹیفکیشن کے مطابق اس عہدہ کے لیےکم سے کم آٹھویں اور عمر کی حد 18-40سال ہونا لازمی ہے ۔ وہیں ماہانہ سیلری 15000روپے ہے۔ افسرنے بتایاکہ کئی درخواست گزار نوکری کی قابلیت کےحساب سے زیادہ پڑھے لکھے ہیں ۔ یہ حیران کن ہے کہ انجینئر ،پوسٹ گریجویٹ اور گریجویٹ کی ڈگری ہولڈر نے اس عہدہ کے لیے درخواست دی ہے ۔