ممبئی ؍احمد آباد:(ایجنسی)
شیوسینا کے باغی لیڈر ایکناتھ شندے اور بی جے پی کے دیویندر فڈنویس کے درمیان ملاقات کی اطلاعات ہیں۔ میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایکناتھ شندے نے جمعہ کی رات گجرات کا دورہ کیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق وہ وڈودرا پہنچے تھے اور کل رات ہی بی جے پی لیڈر دیویندر فڈنویس بھی اسی شہر میں تھے۔ ایک اور رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وزیر داخلہ امت شاہ بھی جمعہ کی رات وڈودرا میں تھے۔
این ڈی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ شندے نے کل رات گجرات کے وڈودرا میں فڈنویس سے ملاقات کی اور مہاراشٹر میں ممکنہ حکومت سازی پر تبادلہ خیال کیا۔ انڈیا ٹوڈے نے ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ جمعہ کی رات 10 بجے سے ہفتہ کی صبح تک گجرات کے وڈودرا میں تھے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس بارے میں کوئی واضح نہیں ہے کہ آیا شندے اور دیویندر فڈنویس نے امت شاہ سے ملاقات کی یا نہیں۔
این ڈی ٹی وی نے اطلاع دی ہے کہ شندے جمعہ کی رات آسام کے گوہاٹی سے ایک خصوصی پرواز میں وڈودرا پہنچے تھے۔ فڈنویس کے ساتھ بات چیت کے بعد، شندے دوبارہ آسام واپس آگئے، جہاں تقریباً 40 باغی ایم ایل اے فائیو اسٹار ہوٹل میں قیام پذیر ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ آسام میں مقیم ایم ایل اے ان کی حمایت کر رہے ہیں۔
مہاراشٹر میں جاری سیاسی ہلچل اب کافی آگے بڑھ چکی ہے اور ایکناتھ شندے کے دھڑے نے اپنی نئی پارٹی بنانے کا اعلان کیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس پارٹی کا نام بالا صاحب شیو سینا ہو گا۔
لیکن شیوسینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے ممبئی میں منعقدہ شیو سینا کی قومی ایگزیکٹیو میٹنگ میں کہا کہ کوئی اور بالا صاحب ٹھاکرے کا نام استعمال نہیں کر سکتا۔ شیوسینا نے اس معاملے میں الیکشن کمیشن جانے کی بات بھی کی ہے۔
مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر نے ہفتہ کو شیوسینا کے خلاف بغاوت کرنے والے 16 ایم ایل ایز کو نااہلی کے نوٹس بھیجے۔ تمام اراکین اسمبلی کو 27 جون کی شام 5.30 بجے تک کا وقت دیا گیا ہے کہ وہ اپنا تحریری جواب داخل کریں۔
دوسری جانب شیوسینا نے پارٹی کے خلاف بغاوت کرنے والے 16 ایم ایل ایز کو وجہ بتاؤ نوٹس بھی جاری کیا ہے۔ یہ نوٹس پارٹی وہپ سنیل پربھو کی طرف سے بلائی گئی میٹنگ سے غیر حاضر رہنےکے لئے جاری کیا گیا ہے۔ تمام ایم ایل ایز سے کہا گیا ہے کہ وہ 27 جون کی شام 5 بجے تک اپنی حمایت میں جو بھی دستاویزات ہیں وہ جمع کرائیں۔
بتادیں کہ شندے کانگریس اور این سی پی کے ساتھ شیو سینا کے اتحاد کو غلط قرار دے رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ مہاراشٹر کے مفاد میں اس سے نکلنا ضروری ہے۔
شندے نے تین دن پہلے ٹویٹ کیا تھا، ’’گزشتہ ڈھائی سالوں میں، ایم وی اے حکومت نے صرف اتحادی پارٹیوں (کانگریس، این سی پی) کو فائدہ پہنچایا اور شیوسینکوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا۔‘‘ پارٹی اور شیوسینکوں کی بقا کے لیے غیر فطری اتحاد سے باہر آنا ضروری ہے۔ اب مہاراشٹر کے مفاد میں فیصلہ لینے کی ضرورت ہے۔
اس سے قبل ذرائع کے حوالے سے یہ اطلاع ملی تھی کہ ایکناتھ شندے نے مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ اور شیوسینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کو تین نکاتی تجویز بھیجی ہے۔ اس قرارداد میں ایکناتھ شندے نے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے سے مطالبہ کیا اور پہلی شرط یہ رکھی کہ حکومت بی جے پی کے ساتھ بنائی جائے۔ دوسری شرط میں دیویندر فڈنویس کو وزیر اعلیٰ بنانے کی بات کہی گئی اور تیسری شرط میں ایکناتھ شندے نے خود کو نائب وزیر اعلیٰ بنانے کی تجویز مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ کو بھیجی۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ایم ایل اے سنجے راٹھوڑ، جو شندے کے قریبی ساتھی ہیں، اس تجویز کے ساتھ وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی رہائش گاہ ورشا بنگلے گئے تھے۔