لکھنؤ :(ایجنسی)
اتر پردیش میں تیسرے مرحلہ کے انتخاب میں سماجوادی پارٹی کے ذریعہ اتارے گئے 58 امیدواروں میں سے 30 مجرمانہ پس منظر سے یعنی داغی ہیں۔ ایسو سی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفرمس (اے ڈی آر) کے ذریعہ منگل کو جاری ایک تجزیاتی رپورٹ کے مطابق بی جے پی کے 55 امیدواروں میں سے 25، بی ایس پی کے 59 امیدواروں میں سے 23، کانگریس کے 56 امیدواروں میں سے 20 اور عام آدمی پارٹی (آپ) کے 49 امیدواروں میں سے 11 امیدواروں نے اپنے حلف نامے میں مجرمانہ معاملوں کا تذکرہ کیا ہے۔
جب سنگین مجرمانہ الزامات والے امیدواروں کی بات آتی ہے تو اس میں بھی سماجوادی پارٹی کے لیڈروں کا بول بالا دیکھا گیا۔ سماجوادی پارٹی کے پاس ایسے 21 امیدوار ہیں جبکہ بی جے پی کے پاس 20، بی ایس پی کے پاس 18، کانگریس کے پاس 10 اور آپ کے پاس 11 امیدوار ہیں جو سنگین الزامات میں مبینہ طور پر ملوث رہے ہیں۔
ان میں سے 11 امیدواروں نے خواتین کے خلاف جرائم سے متعلق معاملے ظاہر کیے ہیں۔ 11 امیدواروں میں سے دو نے عصمت دری سے متعلق معاملے (تعزیرات ہند کی دفعہ 376) ظاہر کیے ہیں۔ دو امیدواروں نے اپنے خلاف قتل (تعزیرات ہند کی دفعہ 302) سے متعلق معاملے اور 18 نے قتل کی کوشش سے متعلق معاملے ظاہر کیے ہیں۔ انتخاب لڑنے والے جرائم پیشوں کی تعداد کی بنیاد پر اس مرحلہ کے 59 میں سے 26 انتخابی حلقوں کو ریڈ الرٹ انتخابی حلقہ قرار دیا گیا ہے۔