جے پور :(ایجنسی)
کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے ’فرضی‘ ویڈیو کا معاملہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔ جے پور کے بنی پارک پولیس اسٹیشن میں ادے پور کے واقعہ کے ساتھ وائناڈ والے بیان کو پیش کرنے کے سلسلے میں ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔ ایف آئی آر میں بی جے پی ایم پی راجیہ وردھن سنگھ راٹھور، Zee TV کے اینکر روہت رنجن، میجر سریندر پونیا اور اترپردیش کے ایم ایل اے کملیش سینی کے نام شامل ہیں۔ ان سبھی کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 504، 505، 153A، 295A، 120B کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر میں کیا الزام ہے؟
ایف آئی آر کے مطابق شکایت کنندہ رام سنگھ کاسوان نے الزام لگایا ہے کہ زی ٹی وی کے اینکر روہت رنجن نے جان بوجھ کر راہل گاندھی کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا ہے جس کا مقصد عوام کو اکسانا اور مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانا ہے۔
بنی پارک کے رہنے والے رام سنگھ کاسوان نے بنی پارک پولیس اسٹیشن میں دی گئی رپورٹ میں بتایا کہ یکم جولائی کی رات 9 بجے زی ٹی وی پر نشر ہونے والے ڈی این اے پروگرام میں راہل گاندھی کے وائناڈ دفتر کی توڑ پھوڑ کے تناظر میں دیا گیا بیان ایڈٹ کیا گیا تھا۔ اس بیان کو غلط طریقے سے ادے پور واقعہ سے جوڑا گیا تھا۔ جس کی وجہ سے عام آدمی کے مذہبی جذبات مجروح ہونے اور امن عامہ میں خلل پڑنے کا خدشہ تھا۔
اس کے ساتھ ہی بی جے پی ایم پی راجیہ وردھن سنگھ راٹھوڑ، میجر سریندر پونیا، ایم ایل اے کملیش سینی اور دیگر پر بھی سیاسی فائدے کے لیے جھوٹ پھیلانے کا الزام ہے۔