لکھنؤ
اترپردیش شیعہ سینٹرل وقف بورڈ کے انتخابات کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا جس کے بعد ریاستی حکومت نے محکمہ اقلیتی بہبود کے پرنسپل سکریٹری بی ایل مینا کو اترپردیش شیعہ سنٹرل وقف بورڈ کا ایڈمنسٹریٹر مقرر کرنے کے فیصلے کو واپس لے لیا ہے۔ بورڈ 20 اپریل کو انتخابات کرائے گا۔ حکومت نے 16 مارچ کو مینا کو ایڈمنسٹریٹر مقرر کیاتھا۔ اس فیصلے کو اسد علی خان نے ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ میں چیلنج کیا تھا۔
18 مارچ کو ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے اقلیتی بہبود کے محکمہ کے پرنسپل سکریٹری بی ایل مینا کی یوپی شیعہ سینٹرل وقف بورڈ کے سکریٹری کی حیثیت سے تقرری کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کرتے ہوئے ریاستی حکومت سے پوچھا تھاکہ یہ فیصلہ کس التزام کے تحت لیا گیا۔
عدالت نے بورڈ کو جلد انتخابات کرانے کا حکم بھی دیا تھا۔ عدالت نے اپنے حکم کی تعمیل کی رپورٹ 25 مارچ کو طلب کرلی ۔ موصولہ معلومات کے مطابق ریاستی حکومت نے عدالت میں سماعت سے قبل دیر رات کو بی ایل مینا کو بورڈ کے ایڈمنسٹریٹر کے عہدے سے ہٹانے اور اپریل کے مہینے میں انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ گزشتہ سال 18 مئی کو وسیم رضوی کی میعاد ختم ہونے کے بعد سے شیعہ وقف بورڈ میں چیئرمین اور ممبران کی آسامیاں خالی پڑی ہیں۔
دریں اثناء اندورنی ذرائع کے حوالہ سے خبر ہے کہ وسیم رضوی کودوبارہ اترپردیش شیعہ سینٹرل وقف بورڈ کا چیئرمین بنایا جاسکتا ہے اگرچہ آزاد ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے،لیکن سیاسی حلقوں میں یہ قیاس آرائی زوروں پر ہے۔ گزشتہ دنوں قرآن کریم کی 26 آیات سے متعلق سپریم کورٹ میں پرٹیشن دائر کرنے کی وجہ سے وسیم رضوی میڈیا کی سرخیوں میں ہے۔