نیویارک : (ایجنسی)
روس کے وزیرخارجہ سرگئی لاوروف نے ایک بیان میں کہا کہ روس ، امریکہ ، چین اور پاکستان مل کر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ چار ممالک اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں کہ افغانستان میں طالبان کی نئی حکومت اپنے وعدے پورے کرے اور انتہا پسندی پھیلنے سے روکے۔
روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ چاروں ممالک مسلسل رابطے میں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ روس ، چین اور پاکستان کے نمائندوں نے حال ہی میں قطر اور پھر کابل کا سفر کیا تھا ، جہاں انہوں نے سابق افغان صدر حامد کرزئی اور عبداللہ عبداللہ سے ملاقات کی۔ یہ دورہ اس وقت ہوا جب افغانستان میں طالبان کی حکومت قائم نہیں ہوئی تھی اور یہ دونوں حکومت تشکیل دینے کے لیے بنی کونسل کی قیاد ت کر رہے تھے۔
لاوروف نے کہا کہ طالبان کی عبوری حکومت افغانستان کے سماج ، مذہب اور سیاسی قوتیں نہیں دکھاتی ہے، اس لیے ہم چاروں رابطے میں ہیں۔
افغانستان میں طالبان 20 سال بعد پھر اقتدار میں آئے ہیں ۔ طالبان نے وعدہ کیا تھا کہ 1996 سے 2001 کے تک جو حکومت کی تھی ، ویسی حکومت اس بار نہیں رہے گی اور اس بار لبرل شکل رہے گی ، لیکن اب پھر سے طالبان نے پابندی لگانے شروع کردئےہیں ۔ خاص طور سے خواتین اور لڑکیوں پر ۔
روس کے وزیر خارجہ نے کہا ،’ سب سے ضروری یہ یقینی بنانا ہے کہ جو وعدے انہوں نے کئے تھے ،انہیں پورے کئے جائیں، ہمارے لئے یہ سب سے پہلی ترجیح ہے ۔