نىی دہلی (جاوید اختر /ڈی ڈبلیو)
طالبان نے بھارت کے سالانہ عام بجٹ کا خیر مقدم کیا ہے۔ طالبان رہنماوں کا کہنا ہے کہ بھارتی بجٹ میں افغانستان کے لیے مالی امداد کے اعلان سے دونوں ملکوں کے تعلقات بہتر ہوں گے اور باہمی اعتماد میں اضافہ ہو گا۔
افغانستان میں حکمران طالبان نے یہ تبصرہ بھارتی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کی طرف سے سال 2023-2024 کے لیے پیش کیے گئے بجٹ پر کیا ہے۔ اس بجٹ میں افغانستان کی ترقی کے مد میں 200 کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔
بھارتی وزیر خزانہ کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے طالبان کے سینیئر رہنما اور دوحہ میں طالبان کے سیاسی امور کے سربراہ سہیل شاہین نے کہا، ”افغانستان کی ترقی کے خاطر بھارت کی جانب سے امداد کے لیے ہم ان کے مشکور ہیں۔ اس سے دونوں ملکوں کے تعلقات بہتر ہوں گے اور باہمی اعتماد میں بھی اضافہ ہو گا‘‘۔جب سہیل شاہین سے اس حوالے سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا، ”افغانستان میں متعدد پروجیکٹوں میں بھارت مالی مدد دے رہا ہے۔ اگر بھارت ان پروجیکٹوں پر کام بحال کر دیتا ہے تو اس سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں اضافہ ہو گا اور بے اعتمادی کی فضا ختم ہو گی‘‘۔
افغان خبر رساں ایجنسی خامہ پریس کے مطابق طالبان رہنما شاہین نے کہا کہ افغانستان کے عوام اس وقت غربت اور بے روزگاری سے دوچار ہیں اور ملک میں تعمیر نو اور ترقیاتی پروجیکٹوں کی پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے
خیال رہے کہ اگست 2021 میں جب طالبان نے افغانستان میں اقتدار پر قبضہ کیا تھا تو دونوں ملکوں کے تعلقات میں کشیدگی پیدا ہو گئی تھی اور بھارت کی جانب سے وہاں جاری بیشتر امدادی سرگرمیاں رک گئی تھیں۔