لکھنؤ:(ایجنسی)
اترپردیش اسمبلی انتخابات میں بی جے پی زبردست اکثریت کے ساتھ دوبارہ حکومت بنانے جا رہی ہے۔ ریاست کی 403 رکنی اسمبلی الیکشن میں بی جے پی اور اس کی اتحادی جماعتوں نے اس بار 273 سیٹیں اپنے نام کی ہیں۔ اس میں دلچسپ بات یہ ہے کہ بھگوا جماعت نے مسلم اکثریتی حلقوں کے طور پر شمار مغربی یوپی کی 25 سیٹون پر جیت حاصل کی ہے۔ گزشتہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے یہاں 65 میں سے 40 سیٹیں جیتی تھیں۔ ایسے میں بی جے پی کی سیٹیں یہاں کم ضرور ہوئی ہیں، لیکن پھر یہاں 25 سیٹوں پر جیت کو بہترین ہی مانا جا رہا ہے۔
یوپی الیکشن کے نتائج کے مطابق، مسلم اکثریتی ان 65 سیٹوں میں سے سماجوادی-آرایل ڈی اتحاد نے 40 سیٹوں پر جیت درج کی، جبکہ بی جے پی کے کھاتے میں 25 سیٹیں آئیں۔ ان نتائج پر قریبی نظر رکھنے پر ایک بات یہ معلوم ہوتی ہے کہ مسلمانوں کا یکمشت ووٹ سماجوادی اتحاد کو ملا ہے۔ وہیں بی جے پی نے بی ایس پی کے دلت ووٹ بینک میں سیندھ لگا دی۔ مانا جا رہا ہے کہ بی ایس پی کے ہی ووٹ سے بی جے پی نے مسلم حلقوں میں اپنی سیٹ بچائی۔
دوسری جانب، آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے 100 سیٹوں پر امیدوار اتارے تھے، لیکن ان میں ایک بھی امیدوار کو جیت نصیب نہیں ہو پائی۔ اے آئی ایم آئی ایم کو کل ملاکر 0.49 فیصدووٹ ملے، جبکہ اس سے زیادہ 0.69 فیصد ووٹروں نے نوٹا کا بٹن دبایا۔