لکھنؤ :
مغربی بنگال میں شکست کے بعد اترپردیش پنچایت انتخابات میں بی جے پی کو بھی بڑا جھٹکا لگا ہے۔ ایودھیا ، کاشی اور متھرا جیسے مذہبی اور سیاسی لحاظ سے اہم اضلاع میں پارٹی کو بری طرح شکست ہاتھ لگی ہے، جبکہ یہاں سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی کا جھنڈا بلند ہوا ہے۔
’آج تک‘ کے مطابق ایس پی اور بی ایس پی نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے بی جے پی کو کراری شکست دی ہے۔ تاہم بی جے پی کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ یوپی پنچایت انتخابات میں سب سے زیادہ سیٹیں جیت کر پہلے نمبر پر ہے۔
بی جے پی کو سب سے بڑا جھٹکا رام کے شہر ایودھیا میں لگا ہے۔ ایودھیا ضلع میں کل ضلع پنچایت ممبر کی 40 سیٹیں ہیں ، جن میں سے ایس پی نے 24 سیٹیں جیتنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ یہاں بی جے پی کو صرف 6 سیٹیں ملی ہیں۔ آزاد امیدواروں نے 12 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ اسی کے ساتھ ہی بی جے پی کی طرف سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ آزاد امیدوار ان کے ساتھ ہیں۔
وزیر اعظم مودی کے کاشی میں ایس پی کی جیت
وزیر اعظم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقہ وارانسی میں بی جے پی کی کارکردگی تشویشناک ہے۔ ایم ایل سی انتخاب کے بعدبی جے پی کو ضلع پنچایت چناؤ میں بھی کاشی میں ہار ملی ہے۔ ضلع پنچایت کی 40 سیٹوں میں سے بی جے پی کے اکاؤنٹ میں صرف 8 سیٹیں آئی ہیں، جبکہ ایس پی نے دعویٰ کیا ہے کہ اسے 14 سیٹوں پر جیت ملی ہے۔ حالانکہ بنارس میں ’اپنا دل‘(ایس) کو 3 سیٹیں ملی ہیں۔ عام آدامی پارٹی اور اوم پرکاش راجبھر کی سہیلدیو بھارتیہ سماج پارٹی کو بھی 1-1 سیٹ ملی ہے۔ جبکہ 3 آزاد امیدواروں کو بھی جیت ملی ہے۔
دوسری جانب بھگوان کرشن کی نگری متھرا ضلع میں بہوجن سماج پارٹی نے بازی ماری ہے۔ یہاں بی ایس پی کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس کے 12 امیدواروں نے جیت کا پرچم بلند کیا ہے۔ آر ایل ڈی نے بھی دعویٰ کیاہے کہ 8 سیٹوں پر پارٹی کے امیدواروں نے جیت درج کی ہے، جبکہ بی جے پی 9 سیٹوں پر ہی سمٹ کر رہ گئی ۔ ایس پی کو 1 سیٹ پر اکتفا کرنا پڑا۔3 آزاد امیدوارکامیاب ہوئے۔ وہیں متھرامیں کانگریس کا صفایا ہوگیا۔ خود کانگریس ضلع صدر انتخاب ہار گئے۔
غور طلب ہے کہ اتر پردیش اسمبلی انتخابات سے ٹھیک 8 ماہ قبل ، پنچایت انتخابات کو 2022 کا سیمی فائنل سمجھا جارہا تھا۔ یہ انتخابات حکمراں جماعت بی جے پی کے ساتھ ساتھ اپوزیشن سماج وادی پارٹی ، بی ایس پی اور کانگریس کے لئے بھی اہم ہیں۔ وہیںبی جے پی کی قیام کے بعد سے ہی ایودھیا -متھرا- کاشی ایجنڈے میں شامل رہا ہے۔ ایسی صورتحال میں یہاں سے شکست کا منھ دیکھنا پارٹی کے لیے بڑا جھٹکا ہے۔