نئی دہلی(پریس ریلیز)
گزشتہ کل شام شمالی دہلی کے جہانگیر پوری میں فرقہ وارانہ فسادات پھوٹ پڑاتھا جس میں دونوں طرف لوگوں کو چوٹے آئیں، مفتی عبد الرازق مظاہری ناظم اعلیٰ جمعیۃعلماء دہلی کی قیادت میں ایک وفد نے آج متاثرہ علاقے دورہ کیا اور مقامی لوگوں سے مل کر امن و امان بحال کرنے کی ایپل کی، فساد کی وجوہات بتاتے ہوئے مقامی لوگوں نے کہا کہ ایک مرتبہ دن میں 12 بجے شوبھا یاترا نکالی گئی اس کے، بعد تین بجے پھر شوبھا یاترا نکالی گئی دونوں مرتبہ مقامی مسلم نوجوانوں نے یاترا نکلوانے میں تعاون کیا، لیکن بعض شرپسند عناصر جس کا مقصد کچھ اور ہی تھا جوشاید پورا نہیں ہونے کی وجہ سے ساڑھے پانچ بجے شام میں پھر ایک مرتبہ ایک ہجوم آیا اور مسجد میں گھس نے اور بھگوا جھنڈے لگا نے کی کوشش کرنے لگا نیز اشتعال انگیزنعرے لگانے لگا جس کو لے کر جھگڑا شروع ہوا اور پھر دونوں طرف سے پتھر بازی ہونے لگی۔
وفد نے متاثرہ مسجد کا بھی دورہ کیا، مسجد کے مین دروازہ پر جے شری رام لکھے ہوئے،بھگوا جھنڈے اور اینٹ پتھر نیز کانچ کی ٹوٹی ہوئی بوتلے پڑی ہوئی پائیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ مسجد میں گھس کر جھنڈے وغیرہ لگانے کی کوشش کی گئی اور مسجد پر پتھراؤ کیا گیا ہے۔وفدکے سربراہ مفتی عبدالرازق نے تمام لوگوں سے امن و بنائے رکھنے کی اپیل کی، نیزمسلم کمیونٹی کے لوگوں نے جو بتلایا کہ ایک طرفہ گرفتاری کی جاری ہے اس کو لے کر موقع واردات پر ہی ڈی سی پی ودیگر اعلیٰ افسران سے ملاقات کی اور قصور واروں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا اور بے قصوروں مظلوموں کو انصاف دلانے کابھی مطالبہ کیا۔جس پرخاص طور پر ڈی سی پی صاحبہ نے مکمل انصاف کے ساتھ کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے، وفد میں مفتی عبدالرازق کے علاوہ قاری محمد ساجد فیضی ناظم جمعیۃ علماء دہلی، قاری دلشاد قمر مظاہری نائب صدر دہلی، ڈاکٹر رضاؤالدین شمس رکن عاملہ دہلی اور محمد مہتاب شامل تھے۔