رامپور (نامہ نگار)
یوپی میں بھلے ہی ابھی ٹھنڈ کی سرد لہر ہو،انتخابی میدان کی گرمی محسوس کی جا سکتی ہے۔ اب سماج وادی پارٹی کے قد آور لیڈر اور رام پور ممبر پارلیمنٹ اعظم خاں کے بیٹے اور رام پور کی سوار اسمبلی سیٹ سے امیدوار عبداللہ اعظم خاں نے نام لیے بغیر یہ کہتے ہوئے سیاسی ہنگامہ کھڑا کر دیا ہے کہ ان کا قتل کر دیاجائے گا،اس کے ساتھ ہی انہوں نے ڈویژنل مرادآباد کمشنر کے عہدہ پر رہتے ہوئے اسمبلی انتخاب غیرجانبدارانہ نہ ہونے کا اندیشہ بھی ظاہر کیا ہے۔ یہ بات انہوں نے ایس پی آفس میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہی۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ میرا پیچھا کیا جا رہا ہے۔
عبداللہ اعظم نے کہا کہ کل (ہفتہ) تک سازش تھی کہ کسی طریقے سے میری نامزدگی منسوخ کرا دیاجائے، لیکن وہ ایسا نہیں کرا سکے۔ اب نئی سازش رچی گئی ہے اس تحت میرا پیچھا کیا جارہاہے۔ ساتھ ہی مجھے فرضی مقدمے میں دوبارہ جیل بھیجنے کی تیاری ہے یا کسی حادثے میں کچھ بھی ہو سکتاہے۔
عبداللہ اعظم نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے سوار یا رامپور شہر کے امیدوار کسی سڑک حادثہ یا کسی بھی طریقے سے ماحول خراب کرکے یا مجھ پر حملہ کراکے میرا قتل کرا سکتے ہیں۔ میرے ساتھ یا نصیر چچا کے ساتھ، وجے سنگھ کے ساتھ یا امر جیت صاحب کے ساتھ کوئی بھی حادثہ ہو سکتاہے ۔
عبداللہ اعظم نے کہا کہ میں الیکشن کمیشن سے درخواست کروں گا کہ وہ رام پور کے معاملے میں مداخلت کرے اور ایسے تمام افسران جو رام پور ضلع اور خاص طور پر مرادآباد ڈویژن میں کمشنر ہیں، ان کا یہاں سے تبادلہ کیا جائے تاکہ انتخابات منصفانہ ہوسکیں۔
بی جے پی کی ریلیوں میں پروٹوکول نہیں‘
عبداللہ اعظم نے کہا کہ انہیں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے مقدمات کا سامنا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ ہم تمام پروٹوکول توڑ رہے ہیں لیکن اگر ہم بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدواروں کے قافلوں کو دیکھیں تو ہم کہیں گے کہ یہاں نہ تو کوئی ضابطہ اخلاق ہے اور نہ ہی کوئی پروٹوکول۔