نئی دہلی:(ایجنسی)
راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے ایم ایل اے بھائی ویریندر نے ملک کے سب سے بڑے اسپتال آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) پر بڑا اور سنسنی خیز الزام لگایا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اسپتال نے بی جے پی کے دباؤ میں بہار کے سابق وزیر اعلیٰ اور آر جے ڈی صدر لالو یادو کو داخل کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
اس سے پہلے لالو یادو، جو چارہ گھوٹالے میں سزا کاٹ رہے ہیں، کو کل دیر شام رانچی سے ایئر ایمبولینس کے ذریعے نئی دہلی لایا گیا اور رات کو ایمس ایمرجنسی میں داخل کرایا گیا۔ اب خبر آئی ہے کہ اسپتال نے لالو یادو کو وارڈ میں نہیں بھیج کرآج صبح 3:30 بجے ہی ڈسچارج کر دیا۔ ایمس کے ذرائع نے بتایا ہے کہ لالو یادو جانچ میں صحت مند پائے گئے ہیں۔
اس سے پہلے، رانچی واقع راجندر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (RIMS)، کے میڈیکل بورڈ کی میٹنگ میں منگل کو لالو پرساد یادو کو دہلی بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ RIMS کے ڈائریکٹر ڈاکٹر کامیشور پرساد نے کہا تھا کہ لالو یادو کی حالت بگڑ رہی ہے اور ان کا دل اور گردہپر اثر ہوا ہے، اس لیے انہیں بہتر علاج کے لیے ایمس دہلی بھیج دیا گیا تھا۔ RIMS بورڈ نے پایا تھا کہ لالو یادو کا کریٹینائن لیول بڑھ رہا ہے اور وہ کنٹرول نہیں ہو پا رہا ہے ۔
آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو کی بگڑتی ہوئی صحت کو دیکھتے ہوئے RIMS انتظامیہ کی طرف سے تشکیل کردہ میڈیکل بورڈ نے منگل کو ایک ہنگامی میٹنگ کی جس میں لالو کے چیف ڈاکٹر ڈاکٹر ودیا پتی کے ساتھ ساتھ RIMS کے ڈائریکٹر اور سپرنٹنڈنٹ بھی موجود تھے۔ ڈاکٹروں نے اس فیصلے کی اطلاع جیل انتظامیہ کو دی جنہوں نے لالو کو جلد بازی میں دہلی لے جانے کی اجازت دی گئی تھی۔