شاملی:(ایجنسی)
اترپردیش اسمبلی انتخابات کے لیے سماج وادی پارٹی سے اتحاد کرنے والے راشٹر لوک دل کے سربراہ چودھری جینت چودھری اس وقت سرخیوںمیں آئےجب انہیں بی جے پی سے جڑنے کی دعوت ملی۔ کچھ دیر بعد جینت چودھری نے کہا کہ ‘’دعوت انہیںنہیں، ان 700 سے زیادہ کسان پریوارں کو دو جن کے گھر آپ نے اجاڑ دئیے۔‘
اس سے قبل بدھ کی سہ پہر بی جے پی لیڈر اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے دہلی میں پارٹی کے رکن پارلیمنٹ پرویش ورما کے گھر 100 سے زائد کسان رہنماؤں سے ملاقات کی تھی، جس کے بعد ایم پی پرویش ورما نے میڈیا کو بتایا کہ بی جے پی کا دروازہ جینت چودھری کے لیے ہمیشہ کھولا ہے۔
انہوں نے کہا تھا، ’راشٹریہ لوک دل کے سربراہ جینت چودھری کے معاملے پر وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ پولنگ کے بعد بھی بہت سے امکانات ہیں، فی الحال، انہوں نے ایک پارٹی کا انتخاب کیا ہے۔ جاٹ برادری کے لوگ جینت چودھری سے بات کریں گے۔ بی جے پی کا دروازہ ہمیشہ کھلا ہے۔‘
جینت چودھری نے اس پیش رفت سے پہلے بی بی سی کے صحافی سرو پریا سانگوان کے ساتھ اپنے انٹرویو میں بی جے پی اور اتحاد کی سیٹوں پر اٹھے تنازعات پر جواب دیے۔ ان کے انٹرویو کی پانچ اہم جھلکیاں پیش خدمت ہے۔
1- بی جے پی کے ساتھ اتحاد کی بھی کوئی بنیاد ہونی چاہیے۔ کوئی ایسا وژن ہونا چاہیے کہ ہم ایک لمبے عرصے تک ساتھ چل سکیں۔ آج جو بی جے پی کی حالت ہے، بی جے پی میں کوئی اتحادی بھی خوش نہیں ہے، بی جے پی کے ایم پیز خوش نہیںہیں، ایم ایل اے خوش نہیںہیں، اس لئے کتنے لوگ بی جے پی چھوڑ چھوڑ کر جارہے ہیں۔ میرا ٹریک ریکارڈ چیک کریں۔ مسلسل اس حکومت کی مخالفت کرتے ہوئے اگر کسی نے بی جے پی کی مخالفت کی ہے تو ہم نےکی۔ جب یوگی جی آئے تھے یوپی میں تو سب سے پہلا احتجاج اس حکومت کے خلاف آر ایل ڈی نے کیا تھا۔ ہمارا مطالبہ تھا کہ بی جے پی نے جو قرض معافی کا وعدہ کیا تھا اس میں تاخیر ہو رہی تھی۔ ہم تومسلسل 5 سال سے سڑک پر رہے ہیں۔ آج بی جے پی کا جو نظریہ ہےوہ یہ کہ ملک کی 60-70 فیصد آبادی کو خوف میں مبتلا رکھیں۔ وہ جس طرح سے خوف کا ماحول بنانا چاہتے ہیں، وہ مظفر نگر فسادات کا سیاسی فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں، انہیں اس بات کی کوئی پرواہ نہیں کہ سماج کے ساتھ کیا ہو رہا ہے، انہیں صرف اقتدار میں رہنا ہے۔
2- ہم فرقہ پرستی کے خلاف کھل کر بول رہے ہیں۔ میرا یقین ہے کہ آپ جو بھی کام کریں، اسے پوری ایمانداری سے کریں، پوری قوت اور لگن سے کریں۔ ورنہ کوئی فائدہ نہیں۔ عوام آپ کو دیکھ رہے ہیں، آپ جس مسئلے پر بات کر رہے ہیں، اس کی بازگشت دور دور تک جاتی ہے۔ اس لیے ہم نے سوچا کہ ہمارے علاقے میں جو فضا بگڑی ہے،اسے بہتر بنانے میں بہت محنت کی ضرورت ہے۔
3- جاٹ اور مسلمانوں کے درمیان تعلقات بہت اچھے ہیں، کاروباری رشتےبھی ہیں، سماجی تعلقات بھی ہیں، مجھے یقین ہے کہ ہم بہت آگے نکل چکے ہیں، کوئی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھنا چاہتا۔ یوگی جی ہمارے علاقے میں آتے ہیں تو پاؤں نہیں رکھتے کہ دنگا -دنگا شروع کردیتے ہیں ۔ اس سے بھی لوگوں کےاندرناراضگی ہے۔ ہم لوگ ان باتوں کو نہیں سننا چاہتے ۔ امت شاہ جب نقل مکانی کے ایشوز پر تقریر کرتےہیں تو ایسا لگتا ہے کہ ان کے چہرے سےلارٹپک رہیہے۔ ایسی بات کرکے وہ کیا ثابت کررہے ہیں،کیا ملے گا اس علاقے کو ،ایسے ایشوزکو استعمال کرکے وہ ہمارے علاقے کی بدنامی کرتے ہیں۔
4- ایس پی کے جو لوگ ہمارے نشان پر لڑ رہے ہیں، وہ ہماری پارٹی کو مضبوط کریں گے، اگرایس پی- آر ایل ڈی کی سرکار بنے گی تو ہماری پارٹی کے کارکنوں کی عزت بڑھےگی۔ اب جیسے میرا ں پور سے چندن چوہان لڑرہےہیں، ان کےوالد تومیرے ساتھ ممبرپارلیمنٹ بنے تھے آر ایل ڈی کے ۔ چندن یوتھ آر ایل ڈی کے صدر رہ چکے ہیں۔ درمیان میں سماج وادی پارٹی میں چلے گئے، اب واپس آگئے ۔ ہمیں 403 سیٹیں دیکھنی ہیں۔ جہاں مل کر فارمولیشن بنانا ہے اورجیتنا ہے۔ دونوں الگ تنظیم ہے،دونوں کےکارکنان اپنے سطح پر کوشش کررہےہیں،5 سال انہوں نے محنت کی ہے، ایک بڑے ہدف کودیکھ کرقربانیاں ،مطلب اپنا دعویٰ توچھوڑنا پڑے گا۔
5- کسان تحریک کو کامیابی توملی۔ ہماری بنیادی مانگ قوانین کو واپس لینے کی تھی، وہ ہو ئے، لیکن یہ بھی دیکھیں کہ ہم پر کتنے زخم لگے ہیں۔ 700 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔ لکھیم پور کا واقعہ ہوا۔ ابھی تک انصاف نہیں ملا۔ اس کے باوجود پولیس کسانوں کے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔ ٹینی جی ابھی بھی کابینہ میں موجود ہیں۔ وہی بی جے پی جو ٹینی جی کی عزت کر سکتی ہے، کیا وہ کبھی کسانوں کے ساتھ انصاف کر پائے گی؟