نئی دہلی :
مرکز کے تین زرعی قوانین کو رد کرنے کی مانگ کو لے کر مانسون اجلاس کے دوران پارلیمنٹ کے باہر کسانوں کے ذریعہ مجوزہ احتجاج کو ٹالنے کے لیے دہلی پولیس کی اتوار کو کسان تنظیموں کو منانے کی کوشش ناکام رہی۔ اس کے لیے دہلی پولیس کے افسران نے اتوار کو سنگھو بارڈر کے پاس کسانوں کے ایک نمائندہ وفد کے ساتھ میٹنگ کرکے پارلیمنٹ ہاؤس کے پاس احتجاج ٹالنے پر کافی دیر تک بات چیت کی۔ میٹنگ کے دوران پولیس کی طرف سے کسانوں کودہلی میں احتجاج کے لیے متبادل مقام دستیاب کرانے کی پیشکش کی گئی، جسے کسان لیڈروںنے ٹھکرا دیا۔ یوم جمہوریہ کے واقعہ کے بعد کسانوں کے پارلیمنٹ گھیراؤ کے اعلان نے سیکورٹی ایجنسیوں کی تشویش میں اضافہ کردیا ہے ۔
سنیکت کسان مورچہ ( ایس کے ایم ) نے بیان جاری کرکے کہا ہے کہ ایس کے ایم کی نو رکنی رابطہ کمیٹی نے اتوار کو دہلی پولیس کے جوائنٹ کمشنر سے ملاقات کی۔ اس دوران دہلی پولیس کو یقین دہانی کرائی گئی کہ مظاہرین کسانوں کا پارلیمنٹ کا محاصرہ کرنے یا جبراً گھسنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے، حالانکہ ایس کے ایم کے دستوں میں پارلیمانی احتجاج کی تیاریاں زوروںپر ہیں۔ مختلف ریاستوں کے 200-350کسان پارلیمنٹ کے ہر ورکنگ ڈے پر احتجاج کریں گے۔ اس کے لیے ایس کے ایم نے ایک کمیٹی بھی بنائی ہے۔ دہلی پولیس کے ساتھ ملاقات کرنے پہنچے نمائندہ وفد میں یوگیند یادو، درشن پال سنگھ، شیو کمار کاکا سمیت کئی بڑے کسان لیڈر شامل تھے۔
ملاقات کے بعد کسان رہنما شیو کمار کاکا نے کہا کہ ہم نے دہلی پولیس کو بتایا ہے کہ سنگھو بارڈر سے ہر دن 200 لوگ پارلیمنٹ تک مارچ کریں گے ۔ ہر شخص کے پاس شناخت کا بیج ہوگا۔ ہم سرکار کو مظاہرین کی فہرست سونپیں گے ۔ پولیس نے ہم سے مظاہرین کی تعداد کم کرنے کو کہا ، جس سے ہم نے منع کردیا ہے ۔
وہیں کسان لیڈر درشن پال نے کہاہے کہ آج پولیس سے بات ہوئی۔ ہم نے پولیس سے کہاہے کہ 22 جولائی کو 200 لوگ پارلیمنٹ جائیں گے اور وہاں کسان پارلیمنٹ چلائیں گے ۔ ہم نے پارلیمنٹ کے گھیراؤ کی بات کبھی نہیں کہی۔ ہمیں امید ہے کہ ہمیں اجازت ملے گی۔
کسان تنظیموں سے بات نہیں بننے پر دہلی پولیس نے پیر کو پارلیمنٹ کے پایس کسانوں کے مظاہرہ کے مد نظر دہلی میٹرو کو سات میٹرو اسٹیشنوں پر اضافی نگرانی رکھنے اور ضرورت پڑنے پر بند رکھنے کے لیے لکھا ہے ۔
اس سے قبل بھارتی کسان یونین کے رہنما راکیش ٹکیت نے کہا کہ آج دہلی پولیس کے افسران کے ساتھ میٹنگ ہے ۔ میٹنگ میں 22 جولائی کے پروگرام پر بحث ہوگی۔ 22 جولائی کو ہمارے 200 لوگ پارلیمنٹ جائیں گے ۔ مظاہرین کے ذریعہ بتائے جانے والے مارگوں پر بات کی جانی ہے ۔ ہم نے اپوزیشن کے لوگوں سے بھی کہا ہے کہ وہ اپنی بات پارلیمنٹ میں اٹھائیں۔