مکہ مکرمہ :
رواں سال مناسک حج کے پہلے روز آج عازمین حج منیٰ کی وادی میں اپنی قیام گاہوں میں پہنچ گئے ہیں۔ عازمین اپنا وقت نماز ، تسبیح ، تکبیر اور تلبیہ کی کثرت کرتے ہوئے گزار رہے ہیں۔ اس کے سبب منی کی وادی روح پرور اور ایمان افروز منظر پیش کر رہی ہے۔ سنت رسول ﷺ کی اتباع کرتے ہوئے عازمین ،،، حج کے رکن اعظم کی ادائیگی کے لیے میدان عرفات کا رخ کریں گے۔ اس سے قبل عازمین ہفتے کی شب سے ہی منی میں رہائشی ٹاوروں اور خیموں میں پہنچنا شروع ہو گئے تھے۔ وزارت حج و عمرہ نے منی میں عازمین کی رہائش کے لیے 6 ٹاور اور 70 خیمے مختص کیے ہیں۔
اس موقع پر مکہ مکرمہ اور مقامات مقدسہ کی رائل اتھارٹی نے جمرات کے مغربی حصے میں عازمین حج کے منی میں استقبال کا انتظام کیا ہے۔ یہاں عازمین کی گنتی کی جائے گی۔ حجاج کو دھوپ سے بچانے کے لیے رنگ برنگی چھتریاں فراہم کی گئی ہیں۔ منی میں بسوں کے داخلے کے لیے 4 مرکزی راستے مہیا کیے گئے ہیں۔
اللہ کے مہمانوں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے رہائشی خیموں کے رنگوں سے ملتے جلتے ہدایات کے بورڈز نصب کی گئے ہیں۔ اس کا مقصد جمرات تک جانے کے لیے حجاج کے جتھوں کو منظم کرنا ہے۔ اس دوران میں سماجی دوری کو یقینی بنانے کے بھرپور انتظامات کیے گئے ہیں۔
حجاج کرام کی اپنے خیموں تک رسائی اور نقل و حرکت کو آسان بنانے کے لیے مقامات مقدسہ میں خیموں پر مختلف رنگوں کی علامتیں لگائی گئی ہیں۔
روئل اتھارٹی نے مناسک حج کے ایام کے دوران میں ہر حاجی کی نقل و حرکت کا جائزہ لینے کا انتظام کیا ہے۔ منیٰ کی وادی میں حجاج کرام کی رہائش 729049 مربع میٹر کے رقبے پر پھیلی ہوئی ہے۔