رامپور:عدالت نے پیر کو ایس پی کے قد آور لیڈر اور سابق ریاستی وزیر اعظم خان کو ڈنگر پور واقعہ کے ایک معاملے میں سات سال قید کی سزا سنائی۔ اس کے علاوہ تین مجرموں کو پانچ پانچ سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ عدالت نے ہفتہ کو اعظم خان، سابق میونسپل چئیرمین اظہر احمد خان، ریٹائرڈ سی او آل حسن اور ٹھیکیدار برکت علی کو مجرم قرار دیا تھا۔ سال 2019 میں ڈنگر پور کالونی کی بے دخلی کے دوران 12 مقدمات درج ہوئے۔ ان میں سے ایک مقدمہ اس کالونی کے رہائشی احتشام نے درج کرایا تھا۔ اعظم خان پر مجرمانہ سازش کا الزام تھا، جب کہ دیگر پر گھر میں گھسنے، مارپیٹ، دھمکی، ڈکیتی وغیرہ جیسے سنگین الزامات تھے۔
اس کیس کی سماعت ایم پی ایم ایل اے سیشن کورٹ میں 4 مارچ کو مکمل ہوئی۔ ہفتہ کو عدالت نے اعظم خان سمیت چاروں کو قصوروار قرار دیا۔ پیر کو سماعت کے دوران اعظم خان کو سات سال اور سابق میونسپل چئیرمین اظہر احمد خان، ریٹائرڈ سی او آل حسن اور ٹھیکیدار برکت علی کو پانچ پانچ سال قید کی سزا سنائی گئی۔ ایس پی کے ریاستی سکریٹری اومندر سنگھ چوہان اور جبران ناصر، فرمان ناصر، جنہیں اس معاملے میں ملزم بنایا گیا تھا، کو ثبوت کی کمی کی وجہ سے بری کر دیا گیا۔ سیتا پور ڈنگر پور بستی کے رہنے والے احتشام کا الزام ہے کہ ایس پی لیڈر اعظم خان کے کہنے پر سماج وادیوں نے سی او آل حسن کے ساتھ مل کر احتشام کے گھر میں گھس کر مارپیٹ اور دھمکانے کی واردات کو انجام دیا۔ حالانکہ ان سب پر ڈکیتی کا الزام بھی تھا لیکن ثابت نہیں ہوسکا۔
جب یہ کیس عدالت میں پہنچا تو استغاثہ نے اپنا مقدمہ ثابت کرنے کے لیے احتشام سمیت 14 گواہ پیش کیے ۔ انہوں نے اپنے بیان میں ان الزامات کی تصدیق کی۔ ایس پی لیڈر اعظم خان اور دیگر ملزمان نے دستاویزی ثبوت پیش کیے جس میں بتایا گیا کہ متنازعہ زمین بلدیہ کے ریکارڈ میں ڈمپنگ گراؤنڈ کے طور پر درج ہے۔ دودا نے بلدیہ کے این او سی پر آسرا کالونی تعمیر کی تھی۔ دفاع کی طرف سے کوئی زبانی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔اعظم کو ڈنگر پور کے ایک کیس میں بری کر دیا گیا ہے۔ڈنگر پور سے متعلق ایک کیس میں 31 جنوری 2024 کو عدالت نے اعظم خان سمیت تمام ملزمان کو عدم ثبوت کی وجہ سے بری کر دیا تھا۔اعظم خان ان دنوں سیتاپور جیل میں ہیں