اسرائیلی میڈیا رپورٹس نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ میں حماس کی قیادت کے تیسرے اہم ترین لیڈر مروان عیسیٰ ایک فضائی حملے میں مار دیے گئے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق مروان عیسیٰ کو وسطی غزہ کے النصیرات کیمپ میں ایک خفیہ مقام پر نشانہ بنایا گیا جہاں اسے مارنے کے لیے بیس ٹن وزنی بم گرائے گئے۔
اسرائیلی براڈکاسٹنگ کارپوریشن نے اطلاع دی ہے کہ حملے کو متعدد بار ملتوی کیا گیا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ مروان کے قریب کوئی یرغمالی نہیں ہے۔ جبکہ فضائیہ نے تقریباً 20 ٹن بموں کا استعمال کیا، جس میں بنکر بسٹربم بھی شامل تھے۔
اگرچہ حماس کی جانب سے عزالدین القسام بریگیڈز کے ڈپٹی کمانڈر کی ہلاکت کے حوالے سے کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا۔ اسرائیل نے محض اشارہ کیا اور گیند حماس کے کورٹ میں پھینک دی ہے تاکہ مروان عیسیٰ کی ہلاکت کی تصدیق خود حماس کی طرف سے کرائے جا سکے۔وسطی غزہ میں نصیرات میں مروان عیسیٰ اور دیگر کارکنوں پر گذشتہ ہفتے کے فضائی حملے کے بارے میں بات کرتے ہوئے اسرائیلی چیف آف اسٹاف ہرزی ہلیوی نے ایک پریس بیان میں کہا کہ اسرائیلی فوج نے "حماس کے سینیر رہ نماؤں پر حملہ کیا۔ حماس ان کی ہلاکتوں کو چھپانے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے”۔
انہوں نے کہا کہ "ہم نے کئی دنوں کی پیچیدہ منصوبہ بندی، آپریشنل حالات پیدا کرنے اور کافی انٹیلی جنس معلومات جمع کرنے کے بعد اس آپریشن کا آغاز کیا۔ یہ اسرائیلی فوج کے لیے ایک بہت اہم کامیابی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ آپریشن "ایک قابلیت کی نشانی ہے جسے ہم نے شن بیٹ کے تعاون سے برسوں کے دوران بنایا۔ یہ فضائیہ کی جانب سے اعلیٰ معیار کی ذہانت اور درستگی کا ثبوت ہے جس کی مدد سے ہم زیر زمین حماس کے اعلیٰ حکام کو ختم کرنے کے قابل ہوئے”۔