اسرائیلی فوج نے غزہ کے سب سے بڑے ہسپتال پر پیر کے روز ایک بڑا حملہ شروع کیا ہے۔ عینی شاہدوں کے مطابق پہلے ہسپتال پر بمباری کی گئی ہے۔ اس کے ارد گرد کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔رمضان المبارک کے شروع ہونے کے بعد جاری جنگ میں کسی ہسپتال پر پہلا بڑا حملہ ہے۔ ہسپتال کے چاروں طرف کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے اور اسرائیلی فوج نے زمینی کارروائی بھی شروع کر دی ہے۔ تاہم اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں اسے ایک سیدھا اور محدود آپریشن کہا ہے۔
فوج کے جاری بیان کے مطابق یہ انٹیلیجنس رپورٹس کی بنیاد پر شروع کیا گیا آپریشن ہے۔ فوج کے انٹیلی جنس ونگ کی اطلاع کے مطابق فوج کا دعوی ہے کہ ہسپتال کو حماس کے سینئیر دہشت گرد ہسپتال میں موجود ہیں
عینی شاہدوں اور بین الاقوامی خبر رساں ادارے ‘ اے ایف پی ‘ کے مطابق ہسپتال کے چار طرف اسرائیلی فوج کے ٹینک پہنچ گئے ہیں اور ہسپتال ٹینکوں کے محاصرے میں ہے۔
واضح رہے ماہ نومبر میں بھی اسرائیلی جنگ نے ‘ الشفا’ ہسپتال کو اسی طرح گھیرے میں لے کر اس پر حملہ کیا تھا۔ ہسپتال پر حملے کے خلاف پوری انسانیت نے شور کیا تھا۔ کہ یہ انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی بد ترین خلاف ورزی ہے۔