نئی دہلی :(ایجنسی)
سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے بلرام پور میں وزیر اعظم نریندر مودی کی ریلی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی یوپی میں عوامی ریلی کرنے سے قاصر ہے۔ یہ سرکاری ریلیاں ہو رہی ہیں۔ ضلع مجسٹریٹ کو بھیڑ لانے کے لیے پیسے مانگنے پڑرہے ہیں۔ سرکاری مشینری کا استعمال کرتے ہوئے ہجوم کو اکٹھا کیا جا رہا ہے۔ بی جے پی یوپی میں عوامی ریلیاں نہیں کر رہی بلکہ سرکاری ریلیاں کر رہی ہے۔ لوگ پریشان ہیں، وہ ریاست میں یوگی نہیں ایک مناسب حکومت چاہتے ہیں
اکھلیش یادو ایس پی آفس میں میڈیا سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے وعدہ کیا تھا کہ کسانوں کی آمدنی 2022 تک دوگنی ہو جائے گی، وہ کسان کہاں ہیں جن کی آمدنی دوگنی ہو گئی؟ وہ پروجیکٹ کے بجائے اشتہارات پر زیادہ خرچ کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ نوجوانوں کو نوکریاں مل رہی ہیں جبکہ نوجوان بے روزگار ہیں۔ اس کے وعدے جھوٹے ہیں۔ کہاں ہیں وہ نوجوان جنہیں نوکریاں ملی ہیں؟
ایس پی حکومت میں نوجوانوں کو لیپ ٹاپ دیے گئے تھے۔ بی جے پی حکومت میں ان پر لاٹھی چارج کیا گیا ہے۔ ایس پی نے لوہیا آواس غریبوں کو دیا تھا لیکن بی جے پی نے کسانوں کو گھروں سے نکال کر بھگا دیا۔ ایس پی ترقی کی سیاست کرتی ہے اور بی جے پی نام بدلنے کی۔
کانگریس کے ذریعہ خواتین کے لیے منشور جاری کئے جانے پر اکھلیش یادو نے کہا کہ ایس پی حکومت نے خواتین کی ترقی کے لیے سب سے زیادہ کام کیا۔ خواتین کو پنشن دی ۔ طالبات کو لیپ ٹاپ دیے اور ایسی اسکیمیں بنائیں جس سے خواتین کو بااختیار بنایا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو نئے وعدے کرنے کے بجائے صرف 2017 میں جاری سنکلپ پترا کو دیکھنا چاہئے۔