نئی دہلی : مندر مارگ پولیس اسٹیشن کے پولیس انسپکٹر نے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے سے انکار کر دیا ہے جنہوں نے راجستھان میں ایک انتخابی ریلی میں فرقہ وارانہ اشتعال انگیز تقریر کی تھی۔
یہ شکایت کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) نے پیر کو مندر مارگ پولیس اسٹیشن میں درج کرائی ہے۔
سی پی آئی (ایم) نے اب شکایت دہلی پولیس کمشنر کو بھیج دی ہے۔
برندا کرات، سی پی آئی (ایم) پولٹ بیورو کی رکن، اور دہلی اسٹیٹ سیکریٹریٹ کے رکن پشپندر سنگھ گریوال شکایت درج کرانے پولیس اسٹیشن گئے، لیکن اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) نے اسے درج کرنے سے انکار کردیا۔
انہوں نے شکایت میں کہا کہ وزیر اعظم کے بیانات اشتعال انگیز اور غیر قانونی ہیں اور فرقوں کے درمیان بدگمانی کو فروغ دیتے ہیں۔ جب وہ ماؤں اور بہنوں کے "منگل سوتر” اور "سونے” کا حوالہ دیتے ہیں تو وہ واضح طور پر ہندو فرقہ کا حوالہ دے رہے ہیں۔ اسی طرح، جب وزیر اعظم مسلم کمیونٹی کے حوالے سے "زیادہ چنڈرین” اور "دراندازی کرنے والے” کا ذکر کرتے ہیں تو یہ نتیجہ واضح ہوتا ہے۔ انہوں نے اپنی تقریر میں واضح طور پر لفظ مسلم استعمال کیا ہے۔ ان دقیانوسی تصورات کو استعمال کرنے سے مسلمانوں کی بدنامی ہوتی ہے اور اس قوم کی قومی سالمیت اور اتحاد کو شدید نقصان پہنچتا ہے، جس نے اپنے تمام شہریوں کے لیے سیکولرازم اور مساوات کی اقدار کو فروغ دیا ہے۔ اس سے مسلم کمیونٹی کے ارکان کو بہت زیادہ چوٹ پہنچتی ہے اور یہ مسلمان اور ہندوستانی شہری دونوں کے طور پر ان کی شناخت اور مذہبی عقائد کی توہین ہے۔