گزشتہ دنوں تمل ناڈو میں بہار کے مزدوروں کی پٹائی کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ اس معاملے میں دونوں ریاستی حکومتوں نے کارروائی کے لیے ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ راکیش رنجن، امن کمار، منیش کشیپ اور یووراج سنگھ کو بہار پولیس نے درج کرائی گئی ایف آئی آر میں نامزد کیا ہے۔
اب اس معاملے میں ایک اور انکشاف ہوا ہے۔ پولیس کے مطابق، جس ویڈیو کے بعد یہ معاملہ سامنے آیا، وہ 6 مارچ کو مرکزی ملزم، گوپال گنج کے رہنے والے راکیش رنجن نے دو آدمیوں کی مدد سے پٹنہ کی بنگالی کالونی میں شوٹ کیا گیا تھا، جو جکن پور تھانے کے تحت آتی ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم نے اعتراف جرم کر لیا ہے۔ ایسا کرنے کے پیچھے اس کا مقصد بہار اور تمل ناڈو پولیس کو گمراہ کرنا تھا۔ راکیش کے بیان کی جانچ پڑتال کے لیے پولیس نے راکیش کے مالک مکان سے بھی بات کی جس نے راکیش کے بیان کو درست مانتے ہوئے کہا کہ یہ ویڈیو اس کے اپنے گھر پر شوٹ کیا گیا تھا۔
پولیس نے اس معاملے میں اب تک راکیش رنجن اور امان کمار کو گرفتار کیا ہے جبکہ منیش کشیپ اور یووراج سنگھ مفرور ہیں۔
اس سلسلے میں اے ڈی جی ہیڈکوارٹر جے ایس گنگوار نے کہا کہ اکنامک آفنس یونٹ (ای او یو) نے ویڈیو کو غلط طریقے سے وائرل کرنے پر مقدمہ درج کیا ہے۔ 10 رکنی ٹیم اس کی تحقیقات کر رہی ہے۔ اس معاملے میں اب تک کل 30 ویڈیوز اور سوشل میڈیا پوسٹس کی نشاندہی کی گئی ہے۔ اب تک 26 دیگر ٹوئٹر، فیس بک، یوٹیوب اکاؤنٹس کی نشاندہی کی گئی ہے جن کی تحقیقات جاری ہیں۔
اس سے پہلے کی پیشرفت میں، تمل ناڈو پولیس نےدینک بھاسکر کے ایڈیٹر اور یوپی بی جے پی کے ترجمان پرشانت امراؤ کے خلاف شکایت درج کی تھی۔ پرشانت گرفتاری سے بچنے کے لیے دہلی ہائی کورٹ سے پہلے ہی ضمانت لے چکے ہیں۔