جونپور:پنکچر کی دکان کے سامنے کچھ لوگوں کو شراب پینے سے روکنے پر ایک مسلمان شخص کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا، ایک عورت کی آنکھیں نکال دی گئیں اور ایک 9 ماہ کے بچے کو زمین پر پھینک دیا گیا۔ یہ دل دہلا دینے والا واقعہ 7 مارچ کو ہولی اور شب برات کے دوران یوپی کے جونپور، سجن گنج تھانے کے علاقے (لوہندا گاؤں) میں پیش آیا۔
سب رنگ انڈیا نے تفصیل کے ساتھ خبر دیتے ہوے بتایا کہ ٹائمز نیوز 24 کے ایڈیٹر کی جانب سے فیس بک پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو کے مطابق، ٹھاکر برادری کے کچھ لوگ "کمال جمال پنچر والا” نامی دکان پر آئے اور دکان کے باہر گاڑی کے بونٹ پر بیٹھ گئے۔ اس طرح کمال انہیں ایسا کرنے سے روکتا ہے اور گاڑی آگے بڑھا دیتا ہے اور جھگڑا ہوتا ہے لیکن حالات معمول پر آ جاتے ہیں۔ تاہم، ردعمل بعد میں آیا جب 15-20 آدمی، مبینہ طور پر ٹھاکر برادری سے، کمال کے گھر گئے اور مبینہ طور پر اس پر فائرنگ کی۔ گولی لگنے سے کمال کی موت ہو گئی جبکہ ایک عورت کو بندوق کے بٹ سے بے دردی سے مارا گیا، اس کی آنکھیں نکال دی گئیں اور اس کی ناک توڑ دی ۔ حملہ آور وہیں نہیں رکے، انہوں نے 9 ماہ کے بچے کو فرش پر پھینک دیا، جس سے اس کے کان سے خون بہنے لگا۔ لڑائی میں خاندان کے مزید تین افراد زخمی بھی ہوئے۔
اس واقعے کے بعد، مسلم کمیونٹی کے افراد مجرموں کے خلاف "بلڈوزر کارروائی” کا مطالبہ کرتے ہوئے دھرنے پر بیٹھ گئے۔ انہوں نے خاندان کے ایک فرد کو سرکاری نوکری اور ایک کروڑ روپے معاوضہ دینے کا بھی مطالبہ کیا۔
اعظم گڑھ ایکسپریس نامی مقامی چینل کی ایک خبر میں خاتون کے چہرے پر پلاسٹر اور 9 ماہ کے بچے کو بھی دکھایا گیا ہے۔ رپورٹر نے خبر کی تصدیق کی۔ اطلاعات کے مطابق چار ملزمان میں سے دو مطلوب مجرم (سجیت اور سنی) ہیں۔ مقتول کے بھتیجے نے بتایا کہ مجرم سنی سنگھ، وکی سنگھ، سجیت سنگھ اور طوفانی سنگھ ہیں۔ دریں اثنا پولیس کا کہناہے کہ چارملزموں کو گرفتارکرلیا گیا ہے مزید تفتیش جاری ہے