نئی دہلی :(ایجنسی)
مرکزی وزارت داخلہ کی شکایت پر، مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے وزارت کے تحت آنے والے فارن کنٹری بیوشن ایکٹ ڈپارٹمنٹ (ایف سی آر اے) کے افسران سمیت کئی این جی اوزاور بروکرز کے کیمپس پر چھاپے مارے ہیں۔ یہ چھاپہ ملک کی مختلف ریاستوں میں 40 مقامات پر مارا گیا۔ چھاپے کے دوران 2 کروڑ روپے کے بارے میں معلوم ہوا ہے جو کہ حوالہ کے ذریعے آئے تھے۔ اس کے ساتھ ایف سی آر اے ڈویژن کے کئی افسران سے بھی پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
مرکزی وزارت داخلہ کو اطلاع ملی تھی کہ اس کے ایف سی آر اے ڈویژن کے کچھ عملے کے افسران کچھ این جی او کو فائدہ پہنچانے کے لیے دلالوں کے ساتھ ملی بھگت کر رہے ہیں۔ اس دلالی میں ایسا ہوتا تھا کہ جب کسی این جی او کو کوئی کام کروانا ہوتا تھا تو وہ دلال کے ذریعے ایف سی آر اے ڈویژن کے ان افسران؍ملازمین سے رابطہ کرتی تھی اور پھر لین دین کے بعد فائدہ این جی او کو پہنچا دیا جاتا تھا۔
وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق جب یہ اطلاع مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو دی گئی تو انہوں نے کہا کہ اس پورے معاملے سے سختی سے نمٹا جانا چاہئے۔ اس کے بعد مرکزی وزارت داخلہ نے اس معاملے کی شکایت سی بی آئی CBI سے کی۔ شکایت کی بنیاد پر سی بی آئی نے اس معاملے میں بیک وقت 40 مقامات پر چھاپے مارے۔
سی بی آئی CBI نے دہلی، راجستھان، چنئی، حیدرآباد، کوئمبٹور اور میسور وغیرہ مقامات پر چھاپے مارے۔ اس چھاپے میں کچھ دلالوں اور سرکاری ملازمین بھی لین دین کرتے ہوئے پکڑے گئے۔ اس کے علاوہ چھاپوں کے دوران حوالا چینل کے ذریعے آنے والے دو کروڑ روپے کا بھی پتہ چلا۔