بنگلور/نی دہلی( ایجنسی )عیدگاہ میدان میں گنیشواتسو کو لے کر سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے فیصلے نے سب کو حیران کر دیا ہے۔ دراصل، منگل کو سپریم کورٹ نے بنگلورو کے عیدگاہ گراؤنڈ میں گنیش پوجا کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ اسی وقت، کرناٹک ہائی کورٹ نے اسی دن دیر گئے ہبلی کے عیدگاہ گراؤنڈ میں گنیش پوجا کی اجازت دے دی ہے۔ دونوں عدالتوں میں عیدگاہ گراؤنڈ سے متعلق سماعت ہوئی۔ لیکن جگہ الگ تھی۔ دونوں عدالتوں کا فیصلہ زیر بحث ہے کیونکہ دونوں کی سماعت میں ‘عیدگاہ میدان’ مشترک ہے۔کرناٹک ہائی کورٹ نے منگل کی رات دیر گئے اپنا فیصلہ سنایا۔ عدالت نے ہبلی کے عیدگاہ گراؤنڈ میں گنیشواتسو کو اجازت دیتے ہوئے ہبلی دھاڈواد میونسپل کارپوریشن کی طرف سے عیدگاہ گراؤنڈ میں گوری گنیش کی تین روزہ پوجا کے لیے دی گئی منظوری کو برقرار رکھا۔ دراصل اس معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ہبلی کی انجمن اسلام نے کرناٹک ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
جہاں دیر رات جسٹس اشوک ایس کناگی کی بنچ نے اس معاملے کی سماعت کی اور دلائل سننے کے بعد گنیش اتسو کی اجازت دے دی۔قبل ازیں، سپریم کورٹ نے منگل کو بنگلورو کے عیدگاہ گراؤنڈ میں گنیش چترتی کی تقریبات منعقد کرنے کی اجازت سے انکار کر دیا اور دونوں فریقوں کو کو اسٹیٹس برقرار رکھنے کا حکم دیا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ گزشتہ 200 سالوں میں عیدگاہ گراؤنڈ میں گنیش چترتھی کی اس طرح کی کوئی تقریب منعقد نہیں کی گئی۔ انہوں نے معاملے میں فریقین سے کہا کہ وہ تنازعہ کے ازالے کے لیے کرناٹک ہائی کورٹ سے رجوع کریں۔