ہردی دوار:(ایجنسی)
ہری دوار میں دھرم سنسد کے دوران مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقریر کے معاملہ میں مزید دو لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے ۔ اتراکھنڈ کے ڈی جی پی اشوک کمار نے بتایا کہ وائرل ویڈیو کلپ کی بنیاد پر ایف آئی آر میں مزید دو ناموں کو جوڑا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایف آئی آر کی کاپی میں ساگر سندھو مہاراج اور یتی نرسمہانند گری کے نام بھی شامل کئے گئے ہیں ۔ ان دونوں پر مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقریر معاملہ میں دفعہ 295 اے لگائی گئی ہے ۔
ہری دوار میں 17 سے 19 دسمبر تک دھرم سنسد کا انعقاد کیا گیا تھا ۔ تین دنوں تک چلے دھرم سنسد میں سادھو سنتوں پر مسلمانوں کے خلاف مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقاریر کرنے کا الزام ہے ۔ اس معاملہ میں سب سے پہلے وسیم رضوی عرف جتیندر نارائن کو نامزد کیا گیا تھا ۔ اس کے بعد سوامی دھرم داس اور سادھوی اناپورنا کے نام بھی ایف آئی میں جوڑ دئے گئے تھے۔ اب دو اور لوگوں ساگر سندھو مہاراج اور یتی نرسگھانند گری کے نام بھی ایف آئی آر میں شامل کردئے گئے ہیں ۔
دھرم سنسد میں مبینہ طور پر کی گئی اشتعال انگیز تقریر کے معاملہ میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بھی حملہ بولا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوتوادی ہمیشہ نفرت اور تشدد پھیلاتے ہیں اور ہندو ، مسلم ، سکھ ، عیسائی اس کی قیمت چکاتے ہیں ، لیکن اب اور نہیں!. بتادیں کہ دھرم سنسد کا ویڈیو سوشل میڈیا پر کافی تیزی سے وائرل ہوا تھا ، جس کے بعد کانگریس سمیت کئی اپوزیشن لیڈروں نے اشتعال انگیز تقریریں کرنے والے سادھو اور سنتوں پر حملہ بولا تھا ۔