سری نگر:(ایجنسی)
جموں وکشمیر میں دو پولیس کانسٹبل کے قتل میں شامل لشکر طیبہ کا موسٹ وانٹیڈ مبینہ دہشت گرد مشتاق کھانڈے آج سیکورٹی اہلکاروں کے ساتھ تصادم میں ہلاک ہوگیا ہے۔ پلوامہ کے پمپور میں دہشت گردوں کے ساتھ ہوئے تصادم میں سیکورٹی اہلکاروں نے لشکر کے دو دہشت گردوں کو مار گرایا ہے۔ کشمیر کے آئی جی وجے کمار نے بتایا کہ عام شہریوں کے قتل کے بعد سیکورٹی اہلکاروں نے 9 تصادم میں 13 دہشت گردوں کو مار گرایا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی اہلکاروں نے گزشتہ 24 گھنٹے میں سری نگر شہر میں تین دہشت گردوں کو ہلاک کیا ہے۔
جموں وکشمیر پولیس کے مطابق، انکاونٹر میں اب تک دو دہشت گردوں کو مار گرایا گیا ہے۔ سیکورٹی اہلکاروں کو بھاری مقدار میں ہتھیار اور گولہ بارود برآمد ہوا ہے۔ اس کے ساتھ ہی دہشت گردوں کے پاس سے قابل اعتراض اشیا بھی برآمد ہوئی ہے۔ علاقے میں پولیس نے تلاش مہم جاری رکھا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ مارا گیا دہشت گرد مشتاق کھانڈے نے سری نگر کے بگھاٹ میں دو پولیس اہلکاروں محمد یوسف اور سی ٹی سہیل کا اس وقت قتل کردیا تھا، جب وہ پمپور کے دگربل میں چائے پی رہے تھے۔ اس کے علاوہ بھی دونوں دہشت گرد کئی دیگر جرائم میں شامل تھے۔
پولیس کے مطابق، پمپور میں دہشت گردوں کی موجودگی کے بارے میں اطلاع ملنے پر علاقے میں تلاشی مہم چلائی گئی۔ سیکورٹی اہلکاروں جیسے ہی وہاں پہنچے تو دہشت گردوں نے فائرنگ کرنا شروع کردی، جس کے بعد تصادم شروع ہوگیا۔
اس سے قبل کشمیر زون کے آئی جی وجے کمار نے ٹوئٹ کرکے اطلاع دی تھی کہ پمپور تصادم میں ٹاپ-10 دہشت گرد عمر مشتاق پھنسا ہے۔ انہوں نے بتایا تھا کہ مشتاق کو اگست میں سلیم پرے، عباس شیخ، فاروق نالی، یوسف کانٹرو، ریاض شیٹرگنڈ، زبیر وانی، ثاقب منظور اور اشرف مولوی اور وکیل شاہ کے ساتھ ٹاپ-10 دہشت گرد کی ٹارگیٹ لسٹ میں شامل کیا گیا تھا۔