نئی دہلی:(ایجنسی)
کشمیری پنڈتوں کی نسل کشی اور اخراج پر مبنی فلم ’دی کشمیر فائلز‘ کے تناظر میں جموں و کشمیر پولیس نے 57 سیکنڈ کی ویڈیو پوسٹ کیا ہے، جس کا مقصد اس بات کو اجاگر کرنا ہے کہ کس طرح ماضی میں تمام کشمیری عسکریت پسندی کا شکار ہوئے۔ اسے ’دی ان ٹولڈ کشمیر فائلز‘ کا نام دیا گیا ہے۔ انڈین ایکسپریس نے جموں و کشمیر پولیس کے ایک اہلکار کے حوالے سے کہا، ’یہ مختصر ویڈیو شہریوں تک یہ بات پہنچانے کی کوشش ہے کہ ہم ان کے درد کو سمجھتے ہیں اور دہشت گردی کے خلاف اس جنگ میں ہم سب ایک ساتھ ہیں۔‘
یہ ویڈیو جموں و کشمیر پولیس کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر 31 مارچ کو پوسٹ کیا گیا تھا۔ اتفاق سے، 4 اپریل کو، وادی میں مہاجروں اور کشمیری پنڈتوں پر حملوں میں ایک نیا اضافہ دیکھا گیا۔ پولیس افسر نے انڈین ایکسپریس کو بتایا، ’دی کشمیر فائلز‘ کشمیری پنڈتوں کی حالت زار پر توجہ مرکوز کرتی ہے، لیکن یہاں بہت سے لوگوں کا مانناہے کہ یہ فلم وادی میں عسکریت پسندی کی وجہ سے کشمیری مسلمانوں کے مصائب کو مکمل طور پر نظر انداز کرتی ہے۔
جموں و کشمیر پولیس کا یہ ویڈیو کلپ 27 مارچ کو وادی میں دہشت گردوں کے ہاتھوں ایک اسپیشل پولیس آفیسر (ایس پی او) اور اس کے جڑواں بھائی کے قتل کا ذکر کرتے ہوئے سوگ میں خواتین کے بین سے شروع ہوتا ہے۔ دو متاثرین کی تصویروں والی یہ ویڈیو کہانی بیان کرتی ہے کہ کس طرح،’دہشت گرد ایس پی او اشفاق احمد کے گھر میں گھس گئے اور انہیں اور ان کے بھائی عمر جان کو قتل کر دیا۔‘