بھوپال:(ایجنسی)
عید الاضحی کے موقع پر گھروں میں اور کھلے میں قربانی پر پابندی کے تعلق سے بھوپال کے مقامی اخبار میں شائع خبر سے مدھیہ پردیش کی مسلم تنظیموں میں سخت ناراضگی پائی جاتی ہے ۔ مقامی اخبار کی خبر کو لے کر بھوپال میں نہ صرف مسلم تنظیموں کے نمائندوں کی میٹنگ کا انعقاد کیا گیا بلکہ معاملہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے قربانی کو لے کر گمراہ کن خبر شائع کرنے والے مقامی اخبار پر کارروائی کئے جانے کے مطالبہ کو لے کر بھوپال کمشنر مکرند دیوسکر سے بھی جمعیۃ علما ءکی قیادت میں مدھیہ پردیش کی مسلم تنظیموں کے نمائندہ وفد نے کی ملاقات کی ۔
مدھیہ پردیش جمعیۃ علماء کے صدر حاجی محمد ہارون نے نیوز 18 اردو سے خاص ملاقات میں بتایا کہ عید الاضحی کا تہوار بالکل قریب آگیا ہے اور لوگ عید الاضحی کی تیاریوں میں مصروف ہیں ۔عید الاضحی کے موقع پر قربانی کا فریضہ ادا کیا جاتا ہے لیکن ایک مقامی اخبار کے ذریعہ قربانی کے تعلق سے بے بنیاد اور گمراہ کن خبر شائع کی گئی ۔ خبر میں لکھا گیا کہ گھروں میں قربانی نہیں ہوگی ۔ اس بے بنیاد خبر کی اشاعت سے نہ صرف بھوپال بلکہ پورے مدھیہ پردیش اور اس سے متصل دوسری ریاستوں میں بھی مسلمانوں میں بے چینی پیدا ہوگئی اور لااینڈ آرڈر کی بھی حالات پیدا ہوگئےتھے ۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں سمجھ میں آیا کہ یہ خبر بے بنیاد ہے اور گمراہ کن ہے تو ہم نے مسلم تنظیموں کے ساتھ میٹنگ کی اور بھوپال پولیس کمشنر سے ملاقات کرکے انہیں میمورنڈم پیش کیا اور ان سے مطالبہ کیا کہ اس خبر کی جانچ ہونا چاہئے اور جیسا کہ ہمیں محسوس ہوتا ہے کہ یہ خبر بے بنیاد ہے، تو اس اخبار کے خلاف جو بھی قانونی کارروائی ہوسکتی ہے، اس کے خلاف کی جانی چاہئے۔ کمشنر آف پولیس نے ہمیں یقین دلایا اور جانچ کا احکام جاری کیا ہے اور یہ بھی یقین دلایا کہ جس طرح سے قربانی ہوتی ہے، اسی طرح سے ہوں گی۔
وہیں اس تعلق سے جب بھوپال کمشنر سے بات کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ جمعیت علما کے ایک وفد نے ایک مقامی اخبار میں قربانی کو لے کر شائع خبر کے تعلق سے ملاقات کی ہے ۔ معاملہ کی جانچ کی جارہی ہے اور جو بھی قانونی کارروائی ہوگی وہ کی جائے گی ۔