فاضلکا؍چنڈی گڑھ(ایجنسی)
وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو عام آدمی پارٹی (آپ) اور کانگریس دونوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ پنجاب پر حکومت کرنے کے قابل نہیں ہیں اور صرف بھارتیہ جنتا پارٹی ہی ریاست میں سرمایہ لا سکتی ہے۔
پنجاب میں انتخابی مہم ختم ہونے سے ایک دن قبل، مسٹر مودی نے ریاست کی حکمراں جماعت کانگریس پارٹی اور اہم اپوزیشن پارٹی’ آپ‘ کو جم کر ہدف تنقید بنایا۔
واضح رہے کہ رائے عامہ کے بیشتر جائزوں کا کہنا ہے کہ اتوار کو ہونے والے اسمبلی انتخابات میں ’آپ‘ سب سے آگے چل رہی پارٹیوں میں شامل ہے۔
وزیر اعظم نے دہلی کے وزیر اعلیٰ اور آپ کے کنوینر اروند کیجریوال پر قومی دارالحکومت کے لوگوں کو’آیوشمان بھارت‘ اسکیم سے فائدہ نہ اٹھانے دینے پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا ’’آیوشمان کارڈ پورے ہندوستان کا ہے لیکن دہلی حکومت اس اسکیم کو نافذ نہیں کرنا چاہتی‘‘۔
دہلی میں آپ کی حکومت کا ذکر کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا ’’انہوں نے اپنی حکومت میں کسی سکھ کو وزیر نہیں بننے دیا‘‘۔ انہوں نے دہلی میں اسکولوں اور کالجوں کے قریب شراب کی دکانیں کھولیں اور اب وہ کہتے ہیں کہ وہ پنجاب میں منشیات کے خلاف لڑیں گے۔
وہیں یوپی، بہار کے لوگوں کے بارے میں پنجاب کے سی ایم چرنجیت سنگھ چننی کے متنازع بیان سے کانگریس بری طرح گھر گئی ہے۔ وزیر اعظم مودی نے آج پنجاب کے فاضلکا میں یہ مسئلہ اٹھایا۔ پنجاب کے وزیر اعلیٰ چننی پر حملہ کرتے ہوئے مودی نے کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی واڈرا کو بھی نشانہ بنایا اور کہا کہ جب چننی یوپی-بہار کے لوگوں کو بھیا کہہ رہے تھے تو دہلی کا خاندان تالیاں بجا رہا تھا۔
مودی نے کہا، ’پورے ملک نے کانگریس کے وزیر اعلیٰ کے بیان پر دہلی کے خاندان کو تالیاں بجاتے دیکھا۔ وزیر اعظم نے پوچھا کہ گرو گوبند سنگھ کہاں پیدا ہوئے تھے؟ پٹنہ صاحب میں، بہار میں۔ کیا گرو گوبند سنگھ کو پنجاب سے باہر نکال دیں گے؟ اس لئے لوگوں کو بانٹنے والی ایسی ذہنیت کے لوگوں کوایک لمحہ کےلیے بھی پنجاب پر حکومت نہیں کرنے دینا چاہئے۔ پی ایم مودی یہیں نہیں رکے، انہوںنے الگا سوال بھی کیا ۔ انہوںنے کہاکہ کل ہی ہم نے سنت روی داس جینتی منائی تھی۔ سنت روی داس کاجنم کہاں ہوا تھا؟ اترپردیش میں ،وارانسی میں۔ کیا آپ سنت روی داس کو پنجاب سے باہر کریں گے ۔
مودی کے ان دو سوالوں کا جواب کانگریس شاید ہی دے سکے۔ وزیراعلیٰ چننی نے گزشتہ روز روڈ شو کے دوران بھیا والے ریمارکس دیئے تھے۔ اس وقت پرینکا گاندھی ان کے پاس کھڑی تھیں۔ چننی نے کہا تھا، پرینکا گاندھی پنجاب کی بہو ہیں۔ اتر پردیش، بہار، دہلی کے بھیا یہاں آ کر حکومت نہیں کر سکتے۔ ہم یوپی کے بھائیوں کو پنجاب میں نہیں آنے دیں گے۔ اس حوالے سے سامنے آنے والی ویڈیو میں پرینکا گاندھی مسکراتے ہوئے اور تالیاں بجاتی نظر آئیں۔ چننی کے اس بیان پر حامیوں نے بھی خوشی کا اظہار کیا اور بلند آواز میں کہا – بولے سو نہال…!