باندہ جیل میں بند سابق ممبر اسمبلی اوردبنگ لیڈرمختار انصاری کی طبیعت ایک بار پھر بگڑ گئی ہے۔ ان کو جیل سے نکال کر ایمبولینس میں میڈیکل کالج لے جایا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ مختار انصاری بیرک میں اچانک بے ہوش ہو کر گر گئے تھے۔ مختار انصاری کی حالت آج منگل سے زیادہ خراب ہے۔ ذرائع کے مطابق انہیں دل کا دورہ پڑا ہے۔ قبل ازیں منگل کو انہیں رانی درگاوتی میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا تھا، انہیں قبض کے نظام میں مسئلہ تھا۔ 14 گھنٹے تک آئی سی یو میں رکھ کر ان کا علاج کیا گیا۔ مختار نے عدالت میں درخواست دی تھی کہ جیل میں انہیں سلو پوائزن دیا جا رہا ہے۔
میڈیکل چیک اپ کے دوران مختار انصاری کے پیٹ کا دو بار ایکسرے کیا گیا۔ خون کے نمونے بھی لیے گئے۔ جس میں ان کی شوگر، سی بی سی، ایل ایف ٹی (لیور فنکشن ٹیسٹ)، الیکٹرولائٹ (سوڈیم، پوٹاشیم، کیلشیم) کا ٹیسٹ کیا گیا۔ رپورٹ نارمل آنے کے بعد ڈسچارج کر کے باندہ جیل واپس بھیج دیا گیا۔ جیل کے ڈی سی ایس این سبط نے بتایا کہ مختار انصاری روزے رکھ رہے تھے۔ جمعرات کو روزہ رکھنے کے بعد ان کی طبیعت بگڑ گئی۔
منگل کو مختار کے اہل خانہ ان سے ملنے میڈیکل کالج پہنچے۔ صرف افضل انصاری ہی ان سے مل سکے۔ جس کے بعد مختار کے چھوٹے بیٹے عمر انصاری نے مقامی انتظامیہ سمیت حکومت پر جیل میں قتل کرنے کے سنگین الزامات عائد کیے تھے اور سیکیورٹی پر سوال اٹھائے تھے۔ مختار نے خود بھی جیل انتظامیہ پر کھانے میں سلو پوائزن دینے کا الزام لگایا تھا۔ اس کے بعد ان کی طبیعت خراب ہونے پر انہیں درگاوتی میڈیکل کالج بھیج دیا گیا۔ جہاں تمام رپورٹس نارمل آگئیں جس کے بعد واپس بانڈہ جیل بھیج دیا گیا۔