متھرا:اورنگ زیب نے بھگوان کرشن کے مندر کو گرا دیا اور اس میں نصب ٹھاکر کیشو دیو کے سریویگرہ (بت) کو آگرہ بھیج دیا اور اسے مسجد کی سیڑھیوں میں دفن کر دیا۔ یہ دعویٰ شری کرشن جنم بھومی مکتی نیاس کے صدر ایڈوکیٹ مہیندر پرتاپ سنگھ نے متھرا کی فاسٹ ٹریک کورٹ سینئر ڈویژن نیرج گونڈ کی عدالت میں کیا۔
امر اجالا’ کی خبر کے مطابق انہوں نے عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ بیگم صاحبہ کی مسجد کی سیڑھیوں سے لوگوں کی آمدورفت بند کی جائے۔ سیڑھیوں کے نیچے دبے ان دیوتاؤں کو ہٹا کر ٹھاکر کیشو دیو مندر میں نصب کیا جائے۔اورنگ زیب نے بھگوان کرشن کے مندر کو گرا کر اس میں نصب ٹھاکر کیشو دیو کے دیوتا (بت) کو آگرہ بھیج دیا اور اسے مسجد کی سیڑھیوں میں دفن کر دیا۔ یہ دعویٰ شری کرشن جنم بھومی مکتی نیاس کے صدر ایڈوکیٹ مہیندر پرتاپ سنگھ نے متھرا کی فاسٹ ٹریک کورٹ سینئر ڈویژن نیرج گونڈ کی عدالت میں کیا۔ انہوں نے عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ بیگم صاحبہ کی مسجد کی سیڑھیوں سے لوگوں کی آمدورفت بند کی جائے۔ سیڑھیوں کے نیچے دبی ان مورتیوں کو نکال کر ٹھاکر کیشو دیو مندر میں نصب کیا جانا چاہیے۔
مدعی نے کہا کہ 1670 میں اورنگ زیب نے شری کرشن کی جائے پیدائش پر بنایا گیا ٹھاکر کیشو دیو کا مندر تباہ کر دیا۔ مندر میں نصب چھوٹے اور بڑے دیوتاؤں کو قیمتی جواہرات کو آگرہ لے جایا گیا۔ جسے انہوں نے مسجد کی سیڑھیوں کے نیچے دفن کر دیا۔ یہ دیوتا آج بھی مسجد کی سیڑھیوں کے نیچے دفن ہے جو کہ مدعا علیہان کے قبضے میں ہے۔
مدعی نے کہا کہ مندرجہ بالا حقائق اورنگزیب کے درباری مصدق خان کی لکھی ہوئی کتاب معاصر عالمگیری میں درج ہیں جس کا عربی سے انگریزی میں ترجمہ دونتھ سرکار نے کیا ہے۔ اس کی تفصیل مورخ بی ایس بھٹناگر کی لکھی ہوئی کتاب میں بھی ملتی ہے۔
مہندر پرتاپ سنگھ نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ لوگوں کو مذکورہ سیڑھیوں پر آنے اور جانے سے روکا جائے اور سیڑھیاں کھودنے کے بعد ان میں دبے دیوتاؤں کو ہٹا کر ٹھاکر کیشو دیو مندر میں نصب کیا جائے۔ درخواست گزاروں نے بتایا کہ عدالت نے اس کی اگلی سماعت 23 جنوری کو مقرر کی ہے۔