نئی دہلی :(ایجنسی)
معلوم ہوا ہے کہ اعلیٰ قیادت سے کنٹریکٹ بھرتی کی تجویز کو گرین سگنل ملنے کی امید میں رواں ہفتے وزارت دفاع میں اس پلان پر بریفنگ ہوئی ہے۔ یہ منصوبہ آرمی چیف جنرل ایم ایم نروانے نے 2020 میں پیش کیا تھا، حالیہ مہینوں میں اس کے حجم اور دائرہ کار پر حکومت کی اعلیٰ سطحوں پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا، حتمی منصوبہ کے طریقہ کار کا انکشاف ہونا باقی ہے۔ بنیادی منصوبہ یہ ہے کہ تین سال کی مقررہ مدت کے لیے فوجیوں کو جنرل اور خصوصی دونوں فرائض کے لیے لایا جائے۔ یہ مسلح افواج میں مستقل بھرتی کی پہلے کی اسکیم سے مختلف تبدیلی ہوگی جس میں سپاہی مختلف وقت تک خدمات انجام دیتے ہیں۔
کووڈ کی وبا کی وجہ سے پچھلے دو سالوں میں فوج میں سپاہیوں کی بھرتی میں زبردست کمی آئی ہے۔ سرکاری ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ اس وقت فوج، فضائیہ اور بحریہ میں 1,25,364 آسامیاں خالی ہیں۔
تین سال کے اختتام پر زیادہ تر فوجی ڈیوٹی سے سبکدوش ہو جائیں گے اور انہیں مزید روزگار کے مواقع کے لیے مسلح افواج سے مدد ملے گی۔ خیال کیا جاتا ہے کہ کارپوریٹ انڈیا اپنے ملک کی خدمت کرنے والے تربیت یافتہ اور نظم و ضبط والے نوجوانوں کے لیے ملازمتیں محفوظ کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔