ایودھیا:وزیرِ اعظم نریندر مودی نے ایودھیا میں رام مندر کا باقاعدہ افتتاح کر دیا ہے۔ پیر کو رام مندر میں پران پرتشتھا کے موقع پر آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھگوت سمیت کئی اعلیٰ شخصیات موجود تھیں۔
ریاست اتر پردیش کے شہر ایودھیا میں قائم کیے گئے رام مندر کو ہندو عقیدت مند ’رام کی جنم بھومی‘ قرار دیتے ہیں۔ افتتاحی تقریب میں اتر پردیش کے وزیرِ اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ بھی موجود تھے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیرِ اعظم مودی نے افتتاح کے بعد تقریب میں شریک تمام افراد کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ اب ہمارے رام ٹاٹ میں نہیں شاندار مندر میں رہیں گے ۔انہوں نے کہا کہ صدیوں کی محنت اور قربانیوں کے بعد یہ موقع آیا ہے ،پی ایم نے کہا کہ بائیس جنوری صرف کلینڈر کی تاریخ نہیں بلکہ نئے دور اور عہد کا آغاز ہے-تقریب کے دوران ہیلی کاپٹروں نے بھی گل پاشی کی۔
سیاسی رہنماؤں سمیت بالی وڈ کی کئی مشہور شخصیات مندر کی افتتاحی تقریب ‘پران پرتشتھا’ میں شریک تھیں۔ پران پرتشتھا وہ تقریب ہوتی ہے جس میں کسی مندر میں بھگوان کی مورتی کی رونمائی کی جاتی ہے۔
جس مقام پر ‘رام للا’ کی 51 انچ کی مورتی نصب کی گئی ہے اسے ‘گربھ گرہ’ یعنی رام کی جائے پیدائش کہا جاتا ہے۔مندر ٹرسٹ کے مطابق اس کے لیے سونے کے دروازے نصب کیے گئے ہیں جب کہ گجرات سے منگوائی گئی 108 فٹ لمبی دھوپ کی چھڑی روشن کردی گئی ہے۔
افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے سات ہزار سے زائد مہمانوں کو مدعو کیا گیا تھا جن میں سیاست دان، سادھو سنت، صنعت کار، کھلاڑی، بالی وڈ شخصیات اور سرکاری اہلکار شامل تھے۔
قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ کی پانچ رکنی بینچ نے نو نومبر 2019 کو متفقہ فیصلے میں اپنے خصوصی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے بابری مسجد کی اراضی کو رام مندر کے لیے دے دیا تھا جس کے بعد مندر کی تعمیر کا راستہ ہموار ہوا تھا۔
واضح رہے کہ 1992 میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور وشو ہندو پریشد نے ملک بھر سے لوگوں کو ایودھیا میں جمع کیا جنہوں نے بابری مسجد کو مسمار کر دیا تھا جس کے بعد جہاں متعدد بار ہندو مسلم فسادات ہوئے۔ وہیں اس معاملے پر عدالتوں میں قانونی کارروائی بھی جاری تھی۔