نئی دہلی :(ایجنسی)
صدرجمہوریہ انتخابات کی تاریخوں کااعلان کردیا گیاہے ۔ پولنگ 18 جولائی کو ہوگی اور نتائج 21 جولائی کو آئیں گے۔ الیکشن کمیشن نے جمعرات کو یہ اعلان کیا۔ صدارتی انتخاب کا نوٹیفکیشن 15 جون کو جاری کیا جائے گا اور نامزدگی کی آخری تاریخ 29 جون ہے۔پرچہ داخل کرنے کی آخری تاریخ 29 جون ہے، نام واپس لینے کی آخری تاریخ 2 جولائی ہے۔
ہندوستان کے صدر کا انتخاب 776 ایم پیز (543 لوک سبھا اور 243 راجیہ سبھا) اور 4120 ایم ایل ایز کرتے ہیں۔ ان ایم ایل اے اور ایم پی کے ووٹوں کی کل اہمیت (ویلیو) 10,98,903 ہے اور اس میں سے بی جے پی کے ووٹوں کی قیمت نصف سے زیادہ ہے۔ ہر ایم پی کے ووٹ کی ویلیو 708 ہے جب کہ ایم ایل اے کے ووٹوں کی ویلیو ریاست کے لحاظ سے الگ الگ ہوتی ہے۔
این ڈی اے کسے امیدوار بنائے گی؟
دیکھنا ہوگا کہ کیا این ڈی اے رام ناتھ کووند کو صدر کے عہدے کے لیے دوبارہ نامزد کرے گی۔ بی جے پی بھی اپنے اتحادیوں سے مشاورت کے بعد این ڈی اے امیدوار کے بارے میں اتفاق رائے پیدا کرنے کے کام میں مصروف ہوگئی ہے۔
اس کے علاوہ وہ جگن موہن ریڈی کی وائی ایس آر کانگریس اور نوین پٹنائک کی بی جے ڈی جیسی اپوزیشن جماعتوں سے بھی بات چیت کر رہی ہیں۔ اس کے لیے پارٹی نے اپنے سینئر لیڈروں کو محاذ پر کھڑا کر دیا ہے۔ مرکزی وزیر اشونی ویشنو نوین پٹنائک سے بات چیت کر رہے ہیں جبکہ پارٹی کے ترجمان جی وی ایل نرسمہا راؤ جگن موہن ریڈی سے رابطہ میں ہے ۔
اس طرح کی بحث ہے کہ این ڈی اے کرناٹک کے گورنر تھاور چند گہلوت کو صدر کے عہدے کے لیے میدان میں اتار سکتی ہے جب کہ مرکزی وزیر مختار عباس نقوی کو نائب صدر کے عہدے کے لئے امیدوار بنایا جاسکتا ہے ۔ جب کہ اپوزیشن کن ناموں پر داؤ لگائے گی اس بارے میں ابھی کوئی پختہ نام سامنے آیا ہے ۔ حالانکہ یہ بحث ضرور ہے کہ اپوزیشن راجیہ رکن کپل سبل کومشترکہ امیدوار کے طور پر کھڑا کرسکتی ہے۔