لکھنؤ:
سماج وادی پارٹی کےدبنگ لیڈر اور رام پور سے ممبر پارلیمنٹ محمد اعظم خاں مسلسل مشکلات کاسامنا کررہے ہیں۔ اتر پردیش جل نگم کی تقرریوں کے دھاندلی معاملہ میں ایس پی سرکار میں سابق کابینی وزیر محمد اعظم خان کی عبوری ضمانت کی درخواست کو ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے مسترد کر دیا۔ جل نگم میں جس وقت دھاندلی ہوئی تھی، اعظم خان ریاست کے شہری ترقیات کے وزیر تھے۔ معلوم ہو کہ محمد اعظم خان کورونا وائرس سے متاثر ہو گئے تھے اور ان کا لکھنؤ کے میدانتا اسپتال میں علاج چل رہاہے ۔
تفصیلات کے مطابق ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے جل نگم میں 1300 اسامیوں پر تقرریوں سے متعلق دھاندلی کے معاملے میں اعظم خان کی عبوری ضمانت کی درخواست پر جمعہ کے روز سماعت کی۔ اس دھاندلی کے تعلق سے 25 اپریل 2018 کو اعظم خان کے خلاف لکھنؤ کے ایس آئی ٹی پولیس اسٹیشن میں تعزیرات ہند کی دفعہ 409، 420، 120 بی اور 201 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
عدالت نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سماعت کی۔ سینئر ایڈووکیٹ کپل سبل اور آئی بی سنگھ نے اعظم خان کی ضمانت کی پیروی کی۔ درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے سرکاری وکیل نے کہا کہ اعظم خان ضلع رام پور کے دو فوجداری مقدمات کے سلسلہ میں پہلے ہی جیل میں قید ہیں۔ 18 اپریل 2020 کو اس معاملے میں عدالت کے ذریعہ ان کے خلاف بی وارنٹ جاری کیا گیا ہے۔ 19 نومبر 2020 کو یہ وارنٹ سیتا پور جیل میں اعظم خان نے حاصل کیا تھا۔
سنگل بنچ نے موقف اختیار کیا کہ موجودہ مقدمہ میں اعظم خان بی وارنٹ کی بنیاد پر تحویل میں ہیں، ایسی صورتحال میں عبوری ضمانت کا کوئی جواز نہیں رہ جاتا۔ عدالت نے کہا کہ موجودہ صورت حال میں ہائی کورٹ کے ذریعہ اعظم خان کی درخواست ضمانت پر غور نہیں کیا جا سکتا، تاہم وہ ضمانت کے لئے موزوں عدالت سے رجوع کر سکتے ہیں۔