کیرانہ :(ایجنسی)
(نوٹ: ’’خبر میں زہر کس طرح ڈالا جاتا ہے یہ اس کا ایک نمونہ ہے۔ حیرت یہ ہے کہ اس پر کوئی گرفت اب نہیں ہوتی،یہ opindia.comنیوز پورٹل کی خبر ہے ۔ اندازہ لگائیں کہ سماج میں کس طرح نفرت کا وائرس پھیلایا جارہا ہے جو کورونا سے کم خطرناک نہیں۔‘‘ ادارہ)
سماج وادی پارٹی اور راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) نے اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے لیے اپنے 29 امیدواروں کی فہرست جاری کی ہے۔ اس فہرست میں آر ایل ڈی کے 19 اور سماج وادی پارٹی کے 10 امیدوار ہیں۔ ان امیدواروں میں کئی ایسے نام ہیں جن کی تاریخ متنازع رہی ہے۔
ناہید حسن
شاملی ضلع کی کیرانہ سیٹ کے لیے سماج وادی پارٹی نے ناہید حسن کے نام کا اعلان کیا ہے۔ ناہید حسن کے خلاف پولیس میں کئی مجرمانہ مقدمات درج ہیں۔ اس کے ساتھ، انہیں کیرانہ سے ہندوؤں کے نقل مکانی کا ماسٹرمائنڈ بھی کہاجاتاہے ۔ بی جے پی نے ناہید حسن کو دوبارہ ٹکٹ دیے جانے کو سماج وادی پارٹی کا’ جناح واد‘ کہا ہے۔
ناہید حسن کو دوبارہ ٹکٹ دیئے جانے پر بی جے پی کے کئی لیڈروں نے سوال اٹھائے ہیں۔ ناہید حسن کے خلاف زمین خریدنے کے معاملے میں فراڈ کا مقدمہ بھی درج ہے۔ اسے شاملی ضلع کی خصوصی عدالت نے بھی مفرور قرار دیا ہے۔ ناہید حسن کیرانہ سے ایس پی کے موجودہ ایم ایل اے بھی ہیں۔ ان کی والدہ تبسم اس علاقے سے سابق ایم پی رہ چکی ہیں۔
طویل عرصے سے مفرور ناہید حسن نے جنوری 2020 میں عدالت میںسرینڈر کیا تھا۔ تقریباًایک ماہ سے زیادہ وقت تک جیل میںرہنےکے بعد انہیں ضمانت ملی تھی۔ فروری 2021 میں اترپردیش پولیس نے ناہیدحسن ، ان کی ماں تبسم اور 38 دیگر لوگوں پر کینگسٹر ایکٹ کےتحت کارروائی کی تھی۔
سال 2019 میں وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں ناہید حسن کو بی جے پی سے وابستہ لوگوں سے کیرانہ کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کرتے دیکھا گیا تھا۔
ناہید حسن کی انتظامیہ اہلکاروں کے ساتھ الجھنے کی کئی ویڈیوز بھی وائرل ہو چکی ہیں۔ ستمبر 2019 میں، جب ایس ڈی ایم امت پال شرما نے ان سے گاڑی کے کاغذات مانگے تو وہ کافی دیر تک جدوجہد کرتے رہے۔
اکتوبر 2019 میں ناہید حسن کیرانہ تھانے میں داخل ہوئے اور انسپکٹر پریم ویر رانا کے ساتھ جھگڑا کیا تھا۔
رفیق انصاری
میرٹھ سے سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے رفیق انصاری کو دوبارہ ٹکٹ دیا گیا ہے۔ اس کے خلاف کئی فوجداری مقدمات بھی زیر التوا ہیں۔ وہ اپنی ہی پارٹی کے ایک اور رہنما کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے کے بعد شرخی میں آئے تھے۔ اکتوبر 2021 میں میرٹھ کی ایک عدالت نے بندو خان انصاری کی شکایت پر رفیق انصاری کی گرفتاری کا حکم دیا۔ شکایت میں کہا گیا کہ ایم ایل اے رفیق انصاری نے فرضی دستاویزات کی بنیاد پر ان کو اپنی زمین بیچ کر ان کی رقم ہڑپ لی ہے۔
نومبر 2017 میں رفیق انصاری کی ایک آڈیو وائرل ہوئی تھی۔ آڈیو میں وہ بلدیاتی انتخابات کے دوران سماج وادی پارٹی کے ایک اور لیڈر کو جان سے مارنے کی دھمکی دے رہے تھے۔ ایم ایل اے انصاری کیمیرٹھ کے نوچندی پولیس اسٹیشن میں ہسٹری شیٹر بھی ہے۔