نئی دہلی:(ایجنسی)
24 اکتوبر بروز اتوار T20 ورلڈ کپ میں بھارت کی شکست کے بعد جموں وکشمیر پولیس نے مبینہ طور پر ’بھارت مخالف نعرے لگانے‘ اور ’ پاکستان کی جیت کا جشن‘ منانے کے لیے غیر قانونی سرگرمی ( روک تھام ) ایکٹ ( یو اے پی اے ) کے تحت کشمیر میں دو میڈیکل کالجوں کے مینجمنٹ کے طلباء، وارڈن اور لوگوں کے خلاف معاملہ درج کیا ہے ۔
پولیس کے مطابق پاکستان سے بھارت کی 10 وکٹوں سے شکست کے بعد سری نگر کے سورا میں واقع شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایس کے آئی ایم ایس)اور کرنا نگر میں گورنمنٹ میڈیکل کالج (جی ایم سی)کے ہاسٹلز کے طلباء سمیت لوگ نے ’پٹاخے پھوڑے، رقص کیا اور بھارت مخالف نعرے لگائے ۔
ایس کے آئی ایم ایس کے میڈیکل طلباء اورہاسٹل کے اسٹاف کے خلاف یو اے پی اے کی دفعہ 13 کے تحت معاملہ درج کیاگیا ہے ۔ جس میں تعزیرات ہند کی دفعہ 505 کے ساتھ – ساتھ جیل کی سزا پانچ سال تک بڑھائی جاسکتی ہے ۔ (جھوٹی اور شرارتی خبریں پھیلانا جس کا مقصد عوامی امن کو بگاڑنا ہے ) ، جس میں تین سال تک کی جیل سزا کاالتزام ہے ۔
جی ایم سی کے طلباء اور عملے پر بھی مبینہ طور پر ‘ہندوستان کے خلاف پاکستان کی جیت کا جشن منانے اور رقص کرنے کے الزام میں اسی طرح کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔پولیس ملزمان کی شناخت کے لیے موبائل فون کی ویڈیوز اور ہاسٹل کے احاطے کی سی سی ٹی وی فوٹیج پر اعتماد کرے گی۔
پولیس ذرائع نے کہاکہ’ اس طرح کی ویڈیوز منظر عام پر آئی ہیں جن میں لوگ ناچ رہے ہیں، پٹاخے پھوڑ رہے ہیں اور پاکستان کی جیت کا جشن منا رہے ہیں اور بھارت مخالف نعرے لگا رہے ہیں اور جذبات کو مجروح کررہے ہیں۔‘ ہم نے دو مقدمات درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ جیسے جیسے تفتیش آگے بڑھے گی ملزم کی شناخت کر کے اس کا نام طے کیا جائے گا۔
ڈاون ٹاؤن کشمیر سے ایک اور ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر منظر عام پر آئی جس میں لوگ پٹاخے پھوڑتے اور پاکستان کے جھنڈے لہراتے نظر آ رہے ہیں۔دی پرنٹ ویڈیو کی صداقت نہیں کرسکتا، حالانکہ پولیس نے کہاکہ وہ اس ویڈیو کو بھی دیکھ رہے ہیں ۔ پولیس ذرائع نے کہاکہ ‘ہم ویڈیوز کا ایک سیریز دیکھ رہے ہیں۔ ضروری کارروائی کی جائے گی۔