نئی دہلی :(ایجنسی)
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس این وی رمن نے جمعہ کو کہا کہ سیاسی جماعتوں کولگتا ہے کہ عدلیہ کو ان کے اقدامات کی حمایت کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آئین کے تئیں جوابدہ ہیں۔ سی جے آئی نے کہا کہ عدلیہ ایک آزاد ادارہ ہے جس کا جوابدہی صرف آئین کو ہے نہ کہ کسی سیاسی پارٹی یا نظریے کو۔
سی جے آئی نے یہ بات ریاستہائے متحدہ میں سان فرانسسکو، کیلیفورنیا میں ایسوسی ایشن آف انڈو-امریکن کی طرف سے منعقدہ ایک تقریب میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ ہم ملک کی آزادی کے 75 ویں سال میں ہیں۔ ہماری جمہوریہ 72 سال کی ہو گئی ہے لیکن مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہم نے ابھی تک آئین کی طرف سے ہر ادارے کو تفویض کردہ کرداروں اور ذمہ داریوں کی مکمل تعریف کرنا نہیں سیکھا۔
انہوں نے کہا کہ اقتدار میں آنے والی پارٹی سمجھتی ہے کہ حکومت کے ہر کام کو عدالتی تعاون ملنا چاہیے۔ حزب اختلاف کی جماعتیں عدلیہ سے اپنے سیاسی موقف اور اسباب کو آگے بڑھانے کی توقع رکھتی ہیں۔
سی جے آئی نے کہا کہ ایسا سوچنے کا عمل آئین اور جمہوریت کی سمجھ کی کمی سے پیدا ہوتا ہے۔ یہ عام عوام میں پھیلی ہوئی جہالت ہے جو ان قوتوں کی مدد کے لیے آگے آرہی ہے جن کا مقصد واحد آزاد ادارے یعنی عدلیہ کو تباہ کرنا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ صرف عدلیہ ہی آئین کے سامنے جوابدہ ہے۔ ہمیں ہندوستان میں آئینی ثقافت کو آگے لے جانے کی ضرورت ہے۔
امریکہ کی مثال دیتے ہوئے این وی رمن نے کہا کہ یہ امریکی معاشرے کی رواداری اور جامع فطرت ہے جو پوری دنیا سے بہترین ٹیلنٹ کو راغب کرنے میں کامیاب رہی ہے۔ جو بدلے میں اس کی ترقی میں حصہ ڈال رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اعتماد کو برقرار رکھنے کے لیے مختلف پس منظر سے تعلق رکھنے والے ٹیلنٹ کا احترام بھی ضروری ہے۔
سی جے آئی نے کہا، ’’اگر آپ گھر میں اپنے والدین کے سکون اور صحت کا خیال نہیں رکھ سکتے تو یہاں آپ کے پیسے اور عہدے کا کیا فائدہ۔ ایک ایسی قوم جو کھلے بازوؤں سے سب کا استقبال کرتی ہے اور تمام ثقافتوں کو اپناتی ہے وہی ترقی کرتی ہے۔‘‘