نئی دہلی:جیسا کہ امید کی جارہی تھی دہلی آبکاری گھوٹالہ معاملہ میں وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو دہلی ہائی کورٹ سے فوری راحت نہیں مل سکی ابھی ان کو ای ڈی کی حراست میں ہی رہنا ہوگا-ہے۔ عدالت نے کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف ای ڈی کو جواب داخل کرنے کے لیے 2 اپریل تک کا وقت دے دیا ہے اور اس معاملے آئندہ سماعت کے لیے 3 اپریل کی تاریخ مقرر کی ہے۔ یعنی کیجریوال کو 3 اپریل تک ہائی کورٹ سے کوئی راحت ملتی ہوئی دکھائی نہیں دے رہی ہے۔
آج صبح دہلی ہائی کورٹ میں کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف داخل عرضی پر سماعت ہوئی اور دونوں فریقین کے وکلاء نے اپنی اپنی طرف سے دلیلیں پیش کیں۔ کیجریول کے وکیل ابھیشیک سنگھوی نے دھواں دار بحث کی اور عدالت کے سامنے مضبوط دلائل رکھے مگر آج کی سماعت ختم ہونے پر عدالت نے فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا اور کچھ گھنٹے بعد فیصلہ سنانے کی خبریں سامنے آئیں۔ اب عدالت نے جو حکم جاری کیا ہے اس کے مطابق ای ڈی کو 2 اپریل تک اس معاملے میں اپنا جواب داخل کرنا ہے اور پھر 3 اپریل کو اس معاملے میں آگے کی سماعت ہوگی۔عدالت کو کہنا تھا کہ ای ڈی کا موقف آنا ضروری ہے اور لمبی تاریخ مل گئی۔
واضح ہو کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ کیجریوال کو ای ڈی نے تقریباً دو گھنٹے کی پوچھ تاچھ کے بعد 21 مارچ کی شب ان کی سرکاری رہائش سے گرفتار کیا تھا۔ مبینہ آبکاری گھوٹالہ میں انھیں راؤز ایونیو کورٹ نے 28 مارچ تک ای ڈی حراست میں بھیج دیا تھا۔ اس کے خلاف عآپ کے سبھی لیڈران و کارکنان سڑکوں پر نظر آ رہے ہیں۔ انڈیا اتحاد میں شامل پارٹیوں کے لیڈران نے بھی کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف مرکز کی مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔