دیوبند:
دینی دانش گاہ دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نے کل سے شروع ہونے والے ماہ رمضان کے مد نظر رات کو نافذ کئے گئے کرفیو کو 9بجے کی جگہ 11بجے سے نافذ کئے جانے کا انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے ۔ حکومت و انتظامیہ کے نام اپنا بیان جاری کرتے ہوئے مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے کہا کہ اس وقت کورونا وائرس کی وباء پورے ملک میں تیزی کے ساتھ پھیل رہی ہے جس کے مد نظر اتر پردیش کے مختلف اضلاع میں رات کا کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کردیا گیا ہے اسی طرح ضلع سہارنپور میں بھی رات 9بجے سے صبح 5بجے سے کرفیو کے نفاذ کا اعلان کیا گیا ہے لیکن رمضان المبارک کے شروع ہونے پر مخصوص عبادت تراویح کی نماز ادا کرنے کے سلسلہ میں مسلمانوں کے اندر بیچینی بڑھ رہی ہے اسی سلسلہ میں دارالعلوم دیوبند اور اس کی انتظامیہ حکومت و افسران سے مطالبہ کرتی ہے کہ رات کو 9بجے سے نافذ کئے جانے والے کرفیو کا وقت بڑھا کر 11بجے کر دیا جائے تاکہ مسلمان بغیر کسی پریشانی کے تراویح کی عبادت کر سکیں ۔ مولانا ابوالقاسم نے کہا کہ انتظامیہ نے عبادت کی ادائیگی کے لئے جو تعداد مقرر کی ہے اس حکم کی تعمیل کی جائے گی ۔ مولانا موصوف نے حکومت و انتظامیہ کی توجہ اس جانب مبذول کرائی کہ پورے ملک میں اس مہلک وباء کے بہت زیادہ پھیل جانے کے باوجود بازاروں ،سنیما گھروں اور شراب خانوں پر کسی بھی طرح کی کوئی پابندی عائد نہیں کی گئی ہے اس کے برعکس محض مذہبی مقامات کے لئے پابندی کے احکامات جاری کئے جانے پر سب کو حیرت ہے ۔ انہوںنے حکومت سے تمام مذہبی مقامات کیلئے جاری کئے جانے والے احکامات پر دوبارہ غور کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے ۔