پٹنہ :(ایجنسی)
انگریزی اخبار’ ‘دی ہندو‘ کی رپورٹ کے مطابق بی جے پی لیڈر جنک رام نے جمعہ کو کہا کہ اگر اتر پردیش میں لاؤڈ اسپیکر پر قانون آیا ہے تو بہار میں بھی اس کا اثر پڑے گا۔
نتیش کمار حکومت میں کانکنی اور ارضیات کے وزیر جنک رام نے کہا، ’ملک کے قانون سے بڑا کوئی مذہب نہیں ہے۔ ملک اور ریاست قانون کے تحت چل رہی ہے، اس لیے اگر یہ قانون یوپی میں آیا ہے، تو اس کا بہار پر بھی اثر پڑے گا۔‘
مرکز اور ریاست کے رہنما مل بیٹھ کر اس پر غور کریں گے اور اسے بہار میں نافذ کریں گے۔ لیکن جے ڈی (یو) اور اپوزیشن آر جے ڈی نے بی جے پی لیڈر کے ریمارکس کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بہار میں اس طرح کے اقدام کی ضرورت نہیں ہے۔
وہیں لاؤڈ اسپیکر تنازع پر بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے اس سارے تنازع کو بے کار قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ مذہبی معاملات میں مداخلت نہیں کرتے ہیں ۔ وزیر اعلی نتیش کمار کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب بی جے پی مسلسل مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ ریاستی بی جے پی کے کئی بڑے لیڈروں نے یوگی ماڈل کو بہار میں لاگو کرنے کی بات بھی کی ہے۔ وہیں جے ڈی یو مسلسل بی جے پی کے مطالبہ سے دوری بنائے ہوئے تھی۔ اب خود وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے بھی اس پر ریاستی حکومت کا موقف واضح کردیا ہے۔ بتا دیں کہ بی جے پی مسلسل مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ ساتھ ہی حکومت پر اس حوالے سے دباؤ ڈالنے کی بھی کوشش کر رہی ہے۔
وزیر اعلیٰ ہفتہ کو پریرا میں ایتھنول پلانٹ کا افتتاح کرنے پورنیہ پہنچے تھے۔ ان کے ساتھ بہار کے وزیر صنعت شاہنواز حسین بھی تھے۔ اس موقع پر جب وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے لاؤڈ اسپیکر تنازع پر سوال پوچھا گیا تو انہوں نے کہا : ‘یہ سب فضول باتیں ہیں۔ ایتھنول کے بارے میں بات کریں… اس بات کو چھوڑیں (لاؤڈ اسپیکر کا تنازعہ)۔ بہار میں اس پر ہمارا کیا موقف ہے، یہ سب کو معلوم ہے۔ ہم کسی مذہب کے بیچ میں مداخلت نہیں کرتے۔ یہاں تمام مذاہب کو اپنا کام کرنے کی اجازت ہے۔‘‘ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب بہار میں مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کا معاملہ زور پکڑ رہا ہے۔
بی جے پی کے لیڈر مساجد سے لاؤڈ سپیکر ہٹانے کے لیے اپنی طرف سے مسلسل دلیلیں دے رہے ہیں۔ بہار کے وزیر جنک رام نے کہا تھا کہ جب ہولی اور دیوالی کے موقع پر ڈی جے اور تیز رفتار گاڑیوں پر پابندی لگائی جا سکتی ہے تو مساجد کے لاؤڈ اسپیکر پر بھی پابندی لگنی چاہئے۔
جنک رام نے یہاں تک کہا تھا کہ لاؤڈ اسپیکر سے پڑھنے والے بچوں اور دوسرے لوگوں کو دشواری ہوتی ہے۔ بحیثیت وزیر اور عوامی نمائندہ مجھے اس بارے میں شکایات آتی رہتی ہیں ، اس لئے میں اسے سامنے رکھ رہا ہوں۔ جے ڈی یو لیڈر اور بہار کے ایک اور وزیر شراون کمار نے اس سے اختلاف کیا تھا ۔