الریاض :
سعودی عرب نے اپنے نصاب میں رامائن اور مہابھارت سمیت دیگر ممالک کے ادب کو شامل کیا ہے جس کا مقصد اپنے بچوں کو ہندوستانی اور دیگر غیر ملکی ثقافتوں سے متعارف کروانا ہے۔ رامائن اور مہابھارت قدیم ہندوستانی ثقافت کی نمائندگی کرتا ہے۔ یہ ولی عہد شہزادہ کے 2030 کے ویژن کا حصہ ہے۔
سعودی شہری نائف المرواعی نے ایک امتحان کے پرچے کا اسکرین شاٹ شیئر کیا۔ انہوں نے لکھا ،’سعودی عرب کا نیا وژن -2030 اور نصاب ایک ایسا مستقبل بنانے میں مددگار ہوگا جو جامع ، آزاد خیال اور روادار ہو۔سماجی علوم کی کتاب میں آج میرے بیٹے کے اسکول کے امتحان کے اسکرین شاٹ میں ہندو مذہب، بدھ مت، رامائن، کرما، مہابھارت اور دھرم کے تصورات اور تاریخ شامل ہیں۔ مجھے اس کے مطالعے میں مدد کرنے میں مزا آیا ۔
سعودی عرب کے شہزادہ محمد بن سلمان عبد العزیز نے’ 2030 کا سعودی وژن‘ تشکیل دی ہے۔ اس کے بہت سے پہلو ہیں ، لیکن اس کا بنیادی مقصد ایک ایسا تعلیمی نظام تشکیل دینا ہے جو حکومت اور مختلف کاروباروں کے مابین مشکلات پر قابو پا سکے۔ مزید برآں، ’وژن -2030‘کے ذریعے سعودی عالمی معیشت کے تناظر میں سرمایہ کاری کے لئے ایک ماحول پیدا کرنا چاہتا ہے۔
سعودی کے وژن -2030 کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ معیشت تیل پر منحصر ہے اور تیل سے محصولات کے انحصار کو کم کرنے کے لئے تعلیمی نظام میں بھی تبدیلیاں لا رہی ہے، یہی وجہ ہے کہ سعودی حکومت نے اپنی معیشت کی تشکیل نو کے لئے متعدد بڑے اقدامات کیے ہیں۔